بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بنگلادیش آمد پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا، اس دوران مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ اور لاٹھی چارج سے پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے
عالمی خبر رساں ادارے رائٹر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بنگلادیش میں آزادی کی گولڈن جوبلی منائی جارہی ہے جس کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مدعو کیا گیا تھا اور وہ دو روزہ دورے پر ڈھاکہ پہنچے۔ ان کی بنگلہ دیش آمد کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، تاہم بڑا مظاہرہ بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ میں ہوا، جہاں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا
مظاہرین نے گجرات میں مسلم کش فسادات میں مودی کے مرکزی کردار پر شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے ’’مودی.. گجرات کا قصاب‘‘ اور ’’ مودی واپس جاؤ‘‘ کے بینرز اُٹھا رکھے تھے
مودی کے دور حکومت کے دوران مختلف ریاستوں میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی کے خلاف احتجاجاً مظاہرین نے ڈھاکا کے ریڈ زون کی مرکزی شاہراہ پر ایک گائے بھی ذبح کی
مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے چٹاگانگ پولیس نے ربر کی گولیاں فائر کیں، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج بھی کیا جس کے سبب پانچ مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، پولیس نے کم از کم پندرہ مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا
اطلاعات ہیں کہ چٹاگانگ کا یہ بڑا احتجاج حفاظت اسلامی نامی مذہبی تنظیم کی جانب سے کیا جارہا تھا، جس کے دوران پولیس نے فائرنگ کی
اطلاعات کے مطابق ﺑﻨﮕﻼﺩﯾﺶ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺩﯼ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﭘﺮﺗﺸﺪﺩ ﻣﻈﺎﮨﺮﮮ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﯿﮟ، ﺻﻮﺭﺗﺤﺎﻝ ﮐﻨﭩﺮﻭﻝ ﮐﺮﻧﮯ کے لیے ﺑﻨﮕﻼﺩﯾﺶ ﮐﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺍﺿﻼﻉ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺭﮈﺭ ﮔﺎﺭﮈﺯ ﺗﻌﯿﻨﺎﺕ ﮐﺮ ﺩﯾﺌﮯ ﮔﺌﮯ ہیں
ﺟﺒﮑﮧ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﮐﯽ ﺳﺎﺋﭧ ﭘﺮ ﺑﮭﯽ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ ﻟﮕﺎ ﺩﯼ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ، ﺑﻨﮕﻼﺩﯾﺶ میں ﻣﻮﺩﯼ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﭘﺮ ﺗﺸﺪﺩ ﻣﻈﺎﮨﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﺗﺼﻮﯾﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﯾﮉﯾﻮ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﭘﺮﺷﯿﺌﺮ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯿﮟ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﮔﺰﺷﺘﮧ ﺷﺎﻡ ﺻﺎﺭﻓﯿﻦ ﻧﮯ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﮐﯽ ﺳﺎﺋﭧ ﺗﮏ ﺭﺳﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺷﮑﺎﯾﺎﺕ ﮐﯿﮟ.