انور مجید نے نیب کے شکنجے سے جان چھڑانے کے لیے سندھ سرکار کی اعلیٰ شخصیات سے مدد مانگ لی

نیوز ڈیسک

جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم اور آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید نے نیب کے شکنجے سے نکلنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، پلی بارگین کرنے کے لیے سندھ سرکار کی اعلیٰ شخصیات سے مدد طلب کر لی

امکان ہے کہ آئندہ چند روز میں نیب میں دائر اومنی گروپ کے مختلف ریفرنس ختم کر دیے جائیں گے

ذرائع کے مطابق اومنی گروپ نے نیب سے معاملات طے کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، اس ضمن میں انور مجید کے بیٹے عبدالغنی مجید کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق اہم رکارڈ نیب کے ہاتھ لگنے پر 8 ارب سے زائد کی رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس پر نیب حکام نے نیم رضا مندی کا اظہار کر دیا ہے

اطلاعات ہیں کہ انور مجید نے سندھ کی مختلف با اثر شخصیات سے حالیہ دنوں رابطے تیز کر دیے ہیں، جبکہ اومنی گروپ کے انتظامی افسران سے بھی معاملے پر تعاون کی اپیل کی جا رہی ہے، جس کے بعد آئندہ چند روز میں اومنی گروپ کو نیب میں دائر مختلف ریفرنس میں کلین چٹ دیے جانے کا امکان پیدا ہو گیا ہے

یاد رہے کہ منی لانڈنگ کیس 2015ع میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اْس وقت اٹھایا گیا، جب مرکزی بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں تھیں۔ا یف آئی اے نے ایک اکاؤنٹ سے مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا تھا، جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے تھے، جن سے مشکوک منتقلیاں کی گئیں تھیں۔ بعد ازاں معاملہ سپریم کورٹ تک جا پہنچا تو اعلیٰ عدالت نے اس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی جس نے 24 دسمبر 2018ع کو عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی تھی، جس میں 172 افراد کے نام سامنے آئے تھے۔

جے آئی ٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی

سپریم کورٹ نے 7 جنوری 2019ع کو اپنے فیصلے میں نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ جعلی اکاؤنٹس کی از سر نو تفتیش کرے اور دو ماہ میں مکمل رپورٹ پیش کرے، جبکہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ نیب کو بجھجوانے کا حکم دیا تھا

نیب نے 7 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی تھی جس کی سربراہی ڈی جی نیب راولپنڈی کو دی گئی تھی

نیب راولپنڈی کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین ریفرنسز تیار کر کے نیب ہیڈ کوارٹر بھجوائے گئے تھے اور چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 2 اپریل 2019ع کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس اومنی گروپ کے چیف ایگزیکٹو عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف دائر کرنے کی منظوری دی تھی، اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو گرفتار بھی کیا گیا تھا، جو ستمبر 2020ع سے طبی ضمانت پر رہا ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close