باقاعدہ ورزش جگر کوبھی صحتمند رکھتی ہے

ویب ڈیسک

یونیورسٹی آف سوکوبا کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اگر باقاعدہ ورزش کی جائے اور وزن کم کیا جائے تو اس سے جگر کی بظاہر عام لیکن خطرناک بیماری ’نان الکوحلک فیٹی لیور‘ بیماری میں کمی لائی جا سکتی ہے، اس کا سیدھا سا مطلب یہ ہے کہ کہ ورزش جگر کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے
دنیا میں چوتھائی سے زائد آبادی ’نان الکوحلک فیٹی لیور ڈیزیز (این اے ایف ایل ڈٰی) کی شکار ہے، لیکن یہ کیفیت آگے چل کر جگر کی مزید بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے، یہاں تک کہ جگر فیل بھی ہوسکتا ہے، لیکن جاپانی ماہرین کے مطابق ورزش اس کیفیت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے
صرف جاپان میں ہی درمیانی عمر کے 41 فیصد افراد این اے ایف ایل ڈی میں مبتلا ہیں۔ اس کے لیے سوکوبا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے پروفیسر جیونیکی شودا نے این اے ایف ایل ڈی میں مبتلا کئی افراد کو غذائی پلان دیا اور انہیں ورزش بھی کروائی۔ اس میں جگر کے کئی عوامل مثلاً ایڈائپوز ٹشو میں کمی، پٹھوں کی قوت، جلن اور آکسیڈیٹوو اسٹریس اور خاص جینز (این آر ایف ٹو) کی سرگرمی کو نوٹ کیا گیا
انکشاف ہوا کہ ورزش سے ایک جانب تو پٹھے مضبوط ہوئے اور بڑی حد تک بدن کی چربی میں کمی واقع ہوئی۔ اس طرح جگر اسٹیٹوسِس میں نو فیصد اور جگر کی سختی میں قریباً سات فیصد کمی واقع ہوئی، جبکہ ایک قسم کے لیور فائبروسِس میں سولہ فیصد تک کمی دیکھی گئی
ورزش کرنے کی وجہ سے جگر کے کئی مفید کیمیکل بڑھے اور جگر کو سرگرم رکھنے والے کیوپفر خلیات میں بھی اضافہ ہوا۔ پروفیسر جیونیکی شودا کہتے ہیں کہ ورزش کے جگر پر فوائد بالکل واضح ہیں۔ یہ این اے ایف ایل ڈی کی کیفیت میں فائبروسِس اور لیور اسٹیٹوسِس کو روکتی ہے
لیکن ماہرین کا مشورہ ہے کہ بہتر فوائد کے لیے ضروری ہے کہ سخت یا درمیانی شدت کی ورزش کی جائے جس کے فوائد جلد ہی سامنے آنے لگتے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close