ﺳﻨﺘﮭﯿﺎ ﮈﯼ ﺭﭼﯽ ریپ کیس، سینیٹر ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ کو نوٹس جاری

نیوز ڈیسک

سابق وفاقی وزیرِ داخلہ ﺳﯿﻨﯿﭩﺮ ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ ﮐﻮ ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﺑﻼﮔﺮ ﺳﻨﺘﮭﯿﺎ ﮈﯼ ﺭﭼﯽ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﻟﮕﺎﺋﮯ ﮔﺌﮯ ﺭﯾﭗ ﮐﮯ ﺍﻟﺰﺍﻣﺎﺕ ﭘﺮ ﻓﻮﺟﺪﺍﺭﯼ ﻣﻘﺪﻣﮧ ﺩﺭﺝ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺩﺭﺧﻮﺍﺳﺖ ﺧﺎﺭﺝ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﺩﺍﺋﺮ ﺍﭘﯿﻞ ﭘﺮ ﺍﺳﻼﻡ ﺁﺑﺎﺩ ﮨﺎﺋﯿﮑﻮﺭﭦ ﻧﮯ ﻧﻮﭨﺲ ﺟﺎﺭﯼ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ہے

میڈیا رپورٹس ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻧﻮﭨﺲ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ ﺟﺴﭩﺲ ﻋﺎﻣﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﻧﮯ ﺳﯿﻨﯿﭩﺮ ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ ﺳﮯ سیپٹمبر ﮐﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮨﻔﺘﮯ ﺗﮏ ﺟﻮﺍﺏ ﻃﻠﺐ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ہے۔

اس سے قبل ﺍﯾﮉﯾﺸﻨﻞ ﮈﺳﭩﺮﮐﭧ ﺍﯾﻨﮉ ﺳﯿﺸﻦ ﺟﺞ ﻧﮯ پانچ ﺍﮔﺴﺖ ﮐﻮ ﺳﯿﻨﯿﭩﺮ ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﺭﯾﭗ ﮐﺎ ﻣﻘﺪﻣﮧ ﺩﺭﺝ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﻨﺘﮭﯿﯿﺎ ﺭﭼﯽ ﮐﯽ ﺩﺭﺧﻮﺍﺳﺖ ﮐﻮ پولیس رپورٹ کی روشنی میں ﻣﺴﺘﺮﺩ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ

ﭘﻮﻟﯿﺲ ﺭﭘﻮﺭﭦ کے مطابق ﺳﻨﺘﮭﯿﺎ ﺭﭼﯽ ﻧﮯ ﺭﯾﭗ ﮐﮯ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﮐﯽ ﺗﺼﺪﯾﻖ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺛﺒﻮﺕ ﭘﯿﺶ نہیں ﮐﯿﺎ، اور نہ ہی انہیں ہراساں کئے جانے کے حوالے سے انہوں نے کوئی مواد فراہم کیا ہے

پولیس کی طرف سے ﻋﺪﺍﻟﺘﯽ ﺣﮑﻢ ﮐﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ پیش کی گئی ﺭﭘﻮﺭﭦ ﻣﯿﮟ لکھا ﮔﯿﺎ ہے ﮐﮧ ﺳﻨﺘﮭﯿﺎ ڈی ﺭﭼﯽ ﻧﮯ ﺭﯾﭗ ﮐﮯ ﺍﻟﺰﺍﻣﺎﺕ ﮐﮯ ﺳﻠﺴﻠﮯ ﻣﯿﮟ 2011 ﻣﯿﮟ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﺍﺳﭩﯿﺸﻦ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﮑﺎﯾﺖ ﺩﺭﺝ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ. پولیس نے اپنی ﺭﭘﻮﺭﭦ ﻣﯿﮟ ان ﮐﮯ موقف ﮐﻮ ﻣﺸﮑﻮﮎ ﻗﺮﺍﺭ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ.

واضح رہے ﺳﻨﺘﮭﯿﺎ ڈی ﺭﭼﯽ ﻧﮯ ﺳﯿﮑﺮﯾﭩﺮﯾﭧ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﺍﺳﭩﯿﺸﻦ ﻣﯿﮟ سترہ ﺟﻮﻥ ﮐﻮ ﺩﺍﺧﻞ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺍﭘﻨﯽ ایک ﺩﺭﺧﻮﺍﺳﺖ ﻣﯿﮟ ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ ﭘﺮ 2011ع ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮦ ﭘﺮ ﺭﯾﭗ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﻋﺎﺋﺪ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ

ﺳﻨﯿﺘﮭﺎ ڈی ﺭﭼﯽ نے اپنی ﭨﻮﺋﭩﺲ اور فیسبک ﭘﯿﺞ ﭘﺮ ﺟﺎﺭﯼ کی گئی ﺍﯾﮏ ﻻﺋﯿﻮ ﻭﯾﮉﯾﻮ ﻣﯿﮟ ﺩﻋﻮﯼٰ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ 2011ع ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺑﻖ ﻭﺯﯾﺮ ﺩﺍﺧﻠﮧ ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﺭﯾﭗ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ، اور یہ ﺑﺎﺕ ﺩﺭﺳﺖ ﮨﮯ. انہوں ﻧﮯ ﺳﺎﺑﻖ ﻭﻗﺎﻓﯽ ﻭﺯﯾﺮ ﻣﺨﺪﻭﻡ ﺷﮩﺎﺏ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺑﻖ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ ﯾﻮﺳﻒ ﺭﺿﺎ ﮔﯿﻼﻧﯽ ﭘﺮ بھی ﺟﺴﻤﺎﻧﯽ ﻃﻮﺭ ﮨﺮﺍﺳﺎﮞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﻋﺎﺋﺪ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ.

بعدازاں سنتھیا نے سیکریٹریٹ تھانے میں ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ کے خلاف ایف آئی آر داخل کرنے کے لئے درخواست دی تھی، لیکن پولیس کی طرف سے ان کی درخواست منظور نہیں کی گئی. جس پر انہوں نے ایف آئی آر درج کرانے کے لئے سیشن کورٹ میں اپیل کی جو مسترد ہو گئی. اب انہوں نے سیشن کورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے اور ﺭﺣﻤٰﻦ ﻣﻠﮏ کے خلاف فوجداری مقدمہ دائر کرانے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل کر رکھی ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close