حکومت کی طرف سے سرکاری اداروں کے لیے سائبرحملوں کے پیش نظر واٹس ایپ طرز کی ایک نئی ایپلیکیشن بنانے کے منصوبے پر غوت کیا جا رہا ہے
اس حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر بلال عباسی کا کہنا ہے کہ حکومتی افسران کے واٹس ایپ اورٹیلی فون پیغامات ہیک ہونے کے خدشے کے پیش نظر حکومتی افسران اور اہل کاروں کے ایک دوسروں سے پیغامات و معلومات کے تبادلے اور رابطے کے لیے واٹس ایپ جیسی ایک میسجنگ ایپلی کیشن تیار کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل آئی ٹی بورڈ اس منصوبے پرکام کررہا ہے، حکومت نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ اگلے چند ہفتوں میں اس کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کردیا جائے گا
انہوں نے وضاحت کی کہ سرکاری ملازمین مختلف سرکاری معاملات پر بات چیت کرتے ہیں، جہاں ان کا ڈیٹا غیرمحفوظ ہونے کی وجہ سے سرکاری ملازمین کے لیے آفیشلی طور پر ایک سرکاری ایپ بنا رہے ہیں، جو واٹس ایپ کی طرح زیادہ فیچرز کی حامل ہوگی، ہم سرکاری دستاویزات اور رابطوں کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں.