سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ مختلف اسکولوں سے اساتذہ کے تبادلے کر کے سندھ بھر میں 1609 بند اسکول کھول دیے گئے ہیں
سعید غنی نے کہا کہ بند اسکول کھلوانے کے نام پر محکمۂ تعلیم کے ضلعی افسران نے کراچی سمیت دیگر اضلاع میں تبادلوں کو عیدی مہم میں تبدیل کر کے غیر ضروری تبادلوں کی بھر مارکر دی ہے
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تبادلے رکوانے یا کینسل کرانے والے اساتذہ سے 30 سے 50 ہزار روپے عیدی طلب کی جا رہی ہے
کراچی میں وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکم تعلیم سندھ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمۂ تعلیم میں جاری ترقیاتی اسکیموں پر نظر ثانی کی گئی
اجلاس سے خطاب کرتے ہوۓ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بتایا کہ صوبے میں جو اسکول بند تھے، انہیں محکمۂ تعلیم نے فنکشنل کر دیا ، 638 اسکول آئندہ چند روز میں کھول دیے جائیں گے، اس عمل کے ذریعے سندھ کے 2247 بنداسکول کھل جائیں گے
دوسری جانب بند اسکول کھلوانے کے نام پر سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ کے تقرر و تبادلوں پر سے پابندی ہٹاتے ہی کراچی اور دیگر مختلف اضلاع کے ضلعی تعلیمی افسران نے ایس ٹی آر پالیسی کوع یدی مہم کے لئے ہتھیار بنا لیا ہے
کراچی کے 5 مختلف اضلاع میں بڑے پیمانے پر بنداسکول کھلوانے کے نام پر اساتذہ کے تقرر و تبادلے کیے گئے اور بعض اساتذہ کو اسکولوں سے جبری ریلیو کیا جا رہا ہے اور مٹھی گرم نہ کرنے کے عوض اساتذہ کے نام ایس ٹی آر تبادلوں کی فہرست میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں خواتین اساتذہ کو بڑے پیمانے پر دھمکیاں دی جارہی ہیں اوران کے نام ایس ٹی آر تبادلوں کی فہرست میں شامل کر کے عیدی وصول کی جارہی ہے
علاوہ ازیں کراچی کے مختلف اضلاع میں بند اسکول کھلوانے اور دیگر اسکولز میں اسٹاف کی کمی پوری کرنے کے نام پر کیے جانے والے تبادلوں کے لئے مرتب کی جانے والی فہرستوں میں بڑے پیمانے پر ٹیچرز کے نام شامل کیے گئے، بعدازاں ان کے نام فہرست سے نکالنے اور تبادلہ رکوانے جبکہ تبادلے کے آرڈرمنسوخ کرانے کے نام پر محکمہ تعلیم کراچی کے ضلعی افسران بھاری رشوت وصول کرنے میں مصروف ہیں.