غزہ میں گزشتہ شب سے اسرائیلی فورسز کی بھاری بمباری اور جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اس دوران اسرائیلی فضائیہ نے محصور علاقے کے مختلف مقامات پر شدید حملے کیے گئے
قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کی رپورٹ میں غزہ کے صحت حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ پیر کی رات سے اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک 13 بچوں سمیت 43 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ تقریباً 300 زخمی ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے حماس سے تعلق رکھنے والے مختلف مقامات کے علاہ سیکیورٹی اور پولیس کی عمارتوں اور شہری علاقوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی اپنے پانچ سالہ بیٹے، حاملہ بیوی سمیت گھر پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں شہید ہوگیا
حماس کی وزارت داخلہ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ساحلی پٹی پر واقع پولیس کی تمام عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب حماس نے غزہ کے مضافات میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں ایک فوجی ہلاک ہوگیا جبکہ اس سے قبل اس حملے میں 3 فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع تھی۔
جب کہ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جھڑپوں کے نتیجے میں 5 اسرائیلی شہریوں کے ہلاک جبکہ 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں
رپورٹ کے مطابق غزہ میں ایک 13 منزلہ رہائشی عمارت میں حماس کا سویلین دفتر تھا جو اسرائیل کے درجنوں فضائی حملوں میں سے ایک حملے کے بعد زمین بوس ہوگئی جبکہ اسرائیل میں غزہ سے 70 کلومیٹر دور تک سائرن اور دھماکوں کی آوازیں آئیں
شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکام نے غزہ میں حماس اور عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی حملوں کی تعداد اور طاقت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے
حماس کی جانب سے راکٹس اور فضائی حملوں کا یہ سلسلہ مسجد الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں اسرائیلی فورسز کے دھاوا بولنے کے باعث پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے بعد شروع ہوا
دوسری جانب کشیدگی میں اضافے کے بعد اسرائیل میں رہائش پذیر ہزاروں عرب برادریوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں پر کیے جانے والے حملوں کی مذمت کی. یہ حالیہ برسوں میں فلسطینی شہریوں کی جانب سے اسرائیل میں کیے گئے بڑے مظاہروں میں سے ایک تھا
خیال رہے کہ سال 2007 میں غزہ کا کنٹرول حماس کے پاس آجانے کے بعد سے اب تک حماس اور اسرائیل تین جنگیں لڑ چکے ہیں، حالیہ جھڑپیں قطر، مصر اور دیگر ممالک کی ثالثی کی مدد سے چند روز کے بعد ختم ہوجاتی تھیں
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں موجود اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ 7 سے 10 مئی تک مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز ایک ہزار فلسطینیوں کو زخمی کرچکی ہیں
ایک بیان میں ادارے کا کہنا تھا کہ ان میں سے 735 افراد ربر کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے.