پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب پر سندھ کے حصے کا پانی چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے چوری بند نہ ہونے پر پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں احتجاجاً سندھ پنجاب سرحد پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے
پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پنجاب اور وفاقی حکومت کے اس عمل کے خلاف قراداد بھی لائیں گے
پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ سندھ میں اس وقت مجموعی طور 50 فیصد پانی کی قلت ہے، سکھر بیراج پر 20 فیصد اور کوٹری بیراج پر 44 فیصد پانی کی کمی واقع ہو رہی ہے، اپنے حصے کا پانی نہ ملنے کے باوجود بلوچستان کو اس کے حصے کا پانی دے رہے ہیں، صوبے میں پانی کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، نااہل وفاقی حکومت کی وجہ سے سندھ کی زمین بنجر ہوتی جا رہی ہے
پیپلز پارٹی نے کہا کہ پانی چوری کھلی بدمعاشی ہے، پنجند اور تونسہ پر موجود ہمارے نمائندے کو بھی نکال دیا گیا ہے، موجودہ نااہل حکومت جان بوجھ کر زراعت کے شعبے کو تباہ کر رہی ہے، لوگ پانی کو ترس رہے ہیں
صوبائی وزیر سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں مل رہا ہے، ارسا سے بھی ہمارا مسئلہ حل نہیں ہورہا ہے، سندھ 15 سے 20 فیصد پانی کی مزید کمی برداشت کر رہا ہے، کوٹری بیراج پر 40 فیصد سے زیادہ پانی کی کمی ہے، پنجاب چشمہ لنک کینال سے 2 ہزار کیوسک پانی حاصل کر رہا ہے، جو غلط ہے
سہیل انور سیال نے کہا کہ سندھ کے لئے پانی ضروری ہے، چشمہ لنک کینال سمیت دیگر معاملات کی وجہ سے سندھ میں پانی کی کمی ہے، سندھ کی حق تلفی نہ ہو ہم سندھ کا کیس سب کے سامنے رکھ رہے ہیں، ہم پنجاب کا حق بھی لینا نہیں چاہتے لیکن سندھ کا حق بھی نہیں چھوڑیں گے، ہم سندھ کے پانی کے لئے پنجاب بارڈر پر دھرنا دیں گے