سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے محکمۂ جنگلات کی اراضی پر قبضہ کیس کی سماعت کے دوران چیف انجینئر کوٹڑی بیراج اور ایکسیئین کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں
جسٹس آفتاب گورڑ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اصل کاشتکاروں کو پانی نہیں دیتے لیکن قبضے والی زمینوں کو پانی مہیا کیا جاتا ہے
سندھ ہائی کورٹ سکھر بیچ نے محکمہ جنگلات کی اراضی پر قبضہ کیس میں سماعت کے دوران عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پرسخت بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی جامشورو کو چیف انجینئر اور ایکسیئین کو گرفتار کرنے کے احکامات دیئے
عدالت نے ٹنڈو الہ یار کے وڈیرے سرفراز نظامانی کی عدم گرفتاری پر بھی سوال کیا گیا جس پر ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار نے بتایا کہ سرفراز نظامانی کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے مگر وہ نہیں مل رہا
ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار کے مطابق ملزم کی آخری لوکیشن اسلام آباد کی آئی تھی جس پر عدالت نے وڈیرے کی گرفتاری کے لئے آئی جی سندھ ، آئی جی اسلام آباد کو احکامات دیئے اور سماعت 6 جولائی تک ملتوی کردی
واضح رہے کہ ماضی کی سماعتوں میں محکمہ جنگلات کی جانب سے قبضہ کرنے والے افراد میں وڈیرے سرفراز نظامانی کا نام بھی سامنے آیا تھا.