دھرنا شرکاء پر ایک سے زائد ایف آئی آر کے اندراج پر ہائی کورٹ نے پولیس کو نوٹس جاری کر دیا

نیوز ڈیسک

انسداد دہشت گردی عدالت میں خالق جونيجو، رياض چانڈيو، گل حسن کلمتی ، جہانزیب کلمتی، جانشیر جوکھیو اور مراد گبول سميت 11 رہنماؤں ، اديبوں اور بحریہ متاثرہ گوٹھوں کے باسیوں کی قبل از گرفتاری کے حکمنامے کے حوالے سے آج سندھ لیگل ایڈ کمیٹی کے وکلاء شهاب سرکی ،سيد غلام شاه، جہانگير راهوجو، رزاق سولنگی ، اياز چانڈيو ،ذوالفقار لانگاہ، کوثر شر، شبير کنبھار، رشيد راجڑ، اصغر ناريجو، غلام مصطفیٰ راجپر ، امير خواجه، ممحد خان شيخ و دیگر  پيش ہوئے. عدالت نے تمام کی ضمانت منظور کر لی

جب کہ اسی دوران سندھ لیگل ایڈ کمیٹی کے وکلاء کی دوسری ٹیم اسد شاہ راشدي، کاظم میيسر ،نثار شر، کاشف عباسی ،لياقت خاصخيلی ،ذاکر بگهيو، صلاح الدين چانڈيو، انور سولنگی، شہريار سوهو، مير حسن، جاويد ميمن الطاف چانگ، ویاب راجپر، عمران کلمتی اور دیگر وکلاء نے هائي کورٹ میں پیش ہوئے اوت quashment petition پر اپنے دلائل دیے، وکلاء نے اپنے دلائل میں کہا کہ  سپريم کورٹ کی لارجر بينچ کے فيصلے کی رهنمائی ۾ ایک ہی واقعے کی ایک سے زائد  ايف  آئی آر درج نہیں کی جا سکتیں، اس لیے تمام ایف آئی آرز کو ختم کر کے، ان تمام کا متن ایک ہی ایف آئی آر میں شامل کیا جائے

عدالت نے پٹیشن کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سندھ پولیس کو نوٹس جاری کر دیا، جس کی سماعت 22 جون کو ہوگی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close