بلوچستان کے وزیر تعلیم و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند نے صوبائی وزیر کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے
یار محمد رند نے اس بات کی طرف بھی اشارہ دیا کہ وہ اپنے سیاسی دوستوں اور حلقے کے عوام سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے یا نہ چھوڑنے سے متعلق فیصلہ کریں گے
انہوں نے وزارت چھوڑنے کا اعلان اسمبلی کے اجلاس میں نئے بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کیا، صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے جمعہ کو بجٹ پیش کیا تھا
واضح رہے کہ یار محمد رند، وزیر اعلیٰ جام کمال خان علیانی کی کابینہ سے استعفیٰ دینے والے دوسرے وزیر ہیں، اس سے قبل گزشتہ ماہ وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی نے بھی وزیر اعلیٰ سے اختلافات کے باعث کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا
سردار یار محمد رند نے کہا کہ ‘میں استعفیٰ دیتا ہوں کیونکہ اس کابینہ کی میرے لیے کوئی اہمیت نہیں ہے، میرا ضمیر مجھے اجازت نہیں دے رہا کہ میں مزید جام کمال کی زیر قیادت کابینہ کا حصہ رہوں’
تاہم انہوں نے کہا کہ وہ صوبے کے مفاد میں کیے جانے والے کاموں میں حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے، لیکن اگر حکومت نے بلوچستان کے حقوق پر سمجھوتہ کیا تو وہ اس کی بھرپور مخالفت کریں گے
سردار یار محمد رند نے خبردار کیا کہ اس صورتحال میں اگر انہیں یا ان کے خاندان کو کوئی نقصان پہنچایا گیا تو وزیر اعلیٰ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔