میسی کا انتظار ختم، کوپا امریکہ کے فائنل میں ارجنٹائن نے روایتی حریف برازیل کو ہرا دیا

نیوز ڈیسک

لاطینی امریکا فٹبال کے سب سے بڑے ایونٹ  کوپا امریکہ کے فائنل میں روایتی حریف ارجنٹائن کے ہاتھوں برازیل کی شکست کے ساتھ ہی پہلا بڑا بین الاقوامی ٹائٹل جیتنے کے لیے لیونل میسی کا انتظار بھی بالآخر اپنے اختتام کو پہنچا

برازیل کے تاریخی ماراکانا اسٹیڈیم میں جیسے ہی ریفری نے میچ کا وقت ختم ہونے کی سیٹی بجائی، دورِ حاضر کے چونتیس سالہ لیجینڈ اسٹار فٹبالر لیونل میسی خوشی سے گراؤنڈ میں لیٹ گئے، جس کے بعد خوشی سے نہال ان کی ٹیم کے ساتھی فرطِ جذبات سے مغلوب ہو کر جیت کی خوشی منانے کے لیے انھیں کندھوں پر اٹھا کر ہوا میں اچھالتے رہے

یاد رہے، ارجنٹائن نے آخری مرتبہ اٹھائیس سال قبل کوئی بڑا فائنل مقابلہ جیتا تھا۔ ارجنٹائن کو فتح سے ہمکنار کرنے والے ان کے قائد میسی کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انھوں نے مجموعی طور پر چار گول داغے

فائنل میچ کا واحد گول کرنے والے اینجل ڈی مریا میچ ونر ثابت ہوئے تاہم میسی نے میچ کے آخری لمحات میں خود گول کے ساتھ فتح پر مہر لگانے کا موقع کھو دیا ورنہ ارجنٹائن کے کپتان کے لیے یہ ایک پرفیکٹ فائنل ہوتا

دوسری جانب دفاعی چیمپین برازیل کو کافی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا

جذبات کی بات کی جائے تو میسی کے مقابل اور بارسلونا کے سابق کھلاڑی نیمار میچ کے اختتام پر گھٹنوں کے بل بیٹھ کر روتے ہوئے دیکھے گئے۔ سنہ 2019ع میں جب برازیل نے کوپا امریکا جیتا تو وہ چوٹوں کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں تھے اور ابھی تک بین الاقوامی سطح پر جیت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائے ہیں

میسی اور نیمار کی یہ جوڑی سنہ 2013ع اور 2017ع کے درمیان بارسلونا کی ٹیم  میں کھیلی تھی اور فائنل کی آخری تقریب کے انتظار سے قبل دونوں کھلاڑیوں کو کافی دیر تک ایک دوسرے کو گلے لگائے دیکھا گیا

ان مقابلوں کو کووڈ 19 پابندیوں کی وجہ سے 7000 افراد کے ایک چھوٹے سے ہجوم نے دیکھا، لیکن یہ اس ٹورنامنٹ کا پہلا میچ تھا جس میں تماشیوں نے شرکت کی

میچ کے دوران ہر بار جب گیند نے میسی کے پیر کو چھوا، یا جب وہ آگے بڑھ رہے تھے، ارجنٹائن کے شائقین کا جوش قابلِ دید تھا

اس ٹورنامنٹ میں کووڈ-19 کے باعث ایک سال کی تاخیر ہوئی اور اسے کولمبیا اور ارجنٹائن سے آخری لمحات میں 2019ع کے میزبان برازیل میں منتقل کیا گیا

میچ کے اختتام پر ارجنٹینی کھلاڑیوں نے جس طرح میسی کو اٹھا کر فتح کا جشن منایا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ٹیم کے نزدیک اپنے پرانے حریف کے خلاف فتح اتنی ہی اہم تھی جتنا میسی کے لیے ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی بننا

پندرہ سال قبل میسی نے کسی بڑے ٹورنامنٹ میں پہلی بار ارجنٹائن کی نمائندگی کی تھی اور چار ورلڈ کپ، چھ کوپا امریکہ میں شرکت اور تریپن میچوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد، آخرکار ان کے پاس اہم بین الاقوامی ٹائٹل آ ہی گیا اس کی انھیں اور ان کے ملک کو تمنا تھی

اپنے عہد کے بہترین کھلاڑی ہونے اور بارسلونا کلب کی طرف سے ساحرانہ پرفارمنس کے باوجود بین الاقوامی اسٹیج پر متاثر کن کارکردگی نہ دکھانے پر وہ تنقید کی زد میں بھی رہے، لیکن اب میسی نے خود پر شک کرنے والے ناقدین کو جواب دے دیا ہے

ارجنٹائن کے ساتھ بار بار ناکامیوں کا سامنا میسی کے لیے تکلیف دہ رہا ہے۔ حتیٰ کہ انھوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کر دیا تھا لیکن بعد میں ازسرِ نو جائزہ لینے کے بعد انہوں نے شائقین کے بیحد اصرار پر اپنا فیصلہ واپس لے لیا

دو ہفتے قبل ان کا بارسلونا کے ساتھ معاہدہ ختم ہونے کے بعد ان کے مستقبل کے متعلق سوالات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ لیکن بارسا اپنے اسٹار پلئیر کے لیے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ کسی صورت انہیں کھونا نہیں چاہتی

شاید میسی ورلڈ کپ جیتنے کی آخری کوشش کریں گے۔ کیا ارجنٹائن کی طرف سے 1986 کے بعد میسی پینتیس سال کی عمر میں سنہ 2022 میں قطر میں اپنے ملک کی قیادت کریں گے؟

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی میسی کے مداح بہت خوش ہیں اور ان کی جیت کا جشن منا رہے ہیں۔ زین ملک نے لکھا ’میسی نے کبھی اپنے شائقین کو مایوس نہیں کیا، حتیٰ کہ ایک صارف نے تو مزاح میں یہ تک لکھا کہ ’عمران خان کی لیونل میسی کو کوپا امریکا جیتنے پر مبارکباد، وزیراعظم کا کہنا تھا میسی اگر پاکستان کے کسی بھی حلقے سے الیکشن لڑے تو آسانی سے جیت جائے گا‘

میچ کی تصویری جھلکیاں

 

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close