فراغت اور مصروفیات کے لمحات میں فیس بک، ٹوئٹر(X)، انسٹاگرام اور دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یا پھر کسی محفل یا فلم میں ہماری نظروں اور ساعتوں سے اکثر ایسی نصیحت آموز باتیں گزرتی ہیں، جو ہمیں ایک لمحے کے لئے کچھ سوچنے پر مجبور کرتی ہیں اور پھر ہم ان باتوں کو بھول جاتے ہیں۔
اس تحریر میں کچھ ایسی ہی باتوں کا تذکرہ ہے۔ یہ باتیں کسی اور کی ہیں، میں بس توڑ مروڑ کر قلمبند کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اور تحریر میں ترتیب بنانا آپ پر منحصر ہے۔
ہمارے گرد ہر شخص خوش رہنے کے لئے بہت پریشان ہے۔ خوش رہنے کا فارمولا کبھی بھی یونیورسل نہیں ہو سکتا ہے۔ خوشی انفرادی شے ہے۔ اپنی خوشی خود ڈھونڈیں۔ یہ تاریخ جو آج ہمیں پڑھائی اور سنائی جاتی ہے، اس کی گاڑی سر پھروں اور پاگلوں کے دھکے سے ہی آگے بڑھی ہے۔
اگر آپ نے کسی کے کردار کا اندازہ لگانا ہو تو یہ دیکھو کہ وہ ہنستا کس بات پر ہے۔ یاد رہیں کہ دو طرفہ محبت میں شادی کا خطرہ ہوتا ہے، اس لئے محبت ہمیشہ یک طرفہ کریں۔ محبت ہو یا جدائی، خدارا وقت کی باتوں میں مت آنا۔ یہ سب سے کہتا پھرتا ہے کہ ہم تیرے ہیں۔ کسی نے پوچھا کہ زندگی سے ڈرتے ہو؟ میں نے ہنس کر جواب دیا کہ میں جس معاشرے میں رہتا ہوں، وہاں زندگی ہم سے ڈرتی ہے۔
سستی چائے ہمیشہ مہنگی یادیں تازہ کرتی ہے۔ اس لئے مہنگی چائے پیا کرو۔ اگر تمہارے جھک جانے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو جھک جائیں لیکن ایسا کرنے سے کردار کا قتل ہو جائے گا۔ یاد رکھیں کہ کردار ایماندار رکھنا، جنازہ شاندار نکلے گا۔
سب سے خوبصورت جھوٹ وہی لوگ بولتے ہیں، جو ہمیشہ سچ بولتے ہیں۔ لوگ اگر اعتبار کرنا چھوڑ دیں تو آپ کی حیثیت وہی ہو جاتی ہے جو مادے کی ہوتی ہے۔ سانئسی تعریف کی روح سے مادہ اس عنصر کو کہتے ہیں جو بس جگہ گھیرتا ہو اور وزن رکھتا ہو۔ اگر حلوہ جل جائے تو اسے جلوہ نہیں کہتے۔جب پیادہ ٹیڑھی چال چلے، تو وہ پیادہ نہیں رہتا، آگے جا کر راجہ بن جاتا ہے اور طوفان آنے سے پہلے موسم شانت ہو جاتا ہے۔
شکاری کو دیکھ کر بھاگنا، یہ خوبی کچھوے میں نہیں تھی۔ اسی لئے انہوں نے اپنے جسم پر ایک مضبوط تہہ بنا لی۔۔ اور ایک تم ہو جو لوگوں کے ایک سوال ”تم بدل کیوں گئے ہو“ کے ڈر سے شادی ہی نہیں کرتے۔ ارے بھائی شادی کے بعد بدلنا اٹل اور مثبت عمل ہے۔ البتہ اگر تم شادی کے بعد بھی نہیں بدلے تو یہ ایک لمحہِ فکریہ اور معاملہِ حیرت انگیزی ہے۔ زمین پر گھاس ختم ہوگئی تو زرافے نے اپنی گردن لمبی کر دی۔ انڈہ 18 روپے سے 35 روپے کا ہو گیا، تم نے کیا کیا؟
کچھ لوگوں کی خاموشی بھی کسی کام کی نہیں۔ انہیں اپنی اداسی بیان کر کے بتانی پڑتی ہے۔ میری یادداشت کم ہے، ورنہ زندگی تو بہت کچھ سکھا رہی ہے۔ کہتے ہیں کہ اگر خدا نے وفادار عورت سے زیادہ کوئی خوبصورت چیز بنائی ہوگی، تو وہ اپنے پاس ہی رکھی ہوگی۔
پیار سے زیادہ درد لوگوں کو بدلتا ہے۔ جب آپ کی زندگی میں درد آ جائے تو آپ مکمل طور پر بدل جاتے ہو۔
کیپیٹلزم کے وجود سے پہلے محبوبہ کا بچھڑنا سب سے بڑا درد تصور کیا جاتا تھا، لیکن اب اس کی جگہ تنخواہ نے لی ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین نے تنخواہ دیر سے ملنے کو زندگی کا سب سے بڑا درد تسلیم کر لیا ہے۔ الہ دین کا چراغ اگر مظلوم کے ہاتھ لگ جائے تو اسے ظالم بنتے دیر نہیں لگتی۔ فطرت کا نظام چاہے کتنا بھی کمزور کیوں نہ ہو، مگر وہ ایک چھوٹی سے جِیْو کو کچھ طاقت ضرور دیتا ہے اور ہر طاقتور کو ایک کمزوری بھی دان کرتا ہے۔۔
پتا نہیں لوگ پھیکی چائے کیسے پیتے ہیں۔ جس زندگی میں چینی نہ ہو، ہمیں وہ زندگی جینی ہی نہیں ہے۔ دنیا میں ایسی کوئی بھی جگہ نہیں ہے، جہاں سب کچھ ٹھیک ہو۔۔ ہمارے یہاں ظرف اختیار کے تابع ہے۔۔ اور طاقت کے نشے میں دھت لوگوں کو بتاتا چلوں کہ جو جنم لے گا، اس کی مرتیو نشچنت ہے۔
بات سمجھ میں آئی؟ نہیں آئی؟ کیسے آئی گی، جب ہم نے کوئی بات ہی نہیں کی۔۔ اپنا خیال رکھیں اور جس کو تراشا ہے، اسی بت کی پوجا کرتے رہیں۔
(نوٹ: کسی بھی بلاگ، کالم یا تبصرے میں پیش کی گئی رائے مصنف/ مصنفہ/ تبصرہ نگار کی ذاتی رائے ہوتی ہے، جس سے سنگت میگ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔)