امریکہ 8 لاکھ امریکی ڈالر یعنی 22 کروڑ روپوں کی سرمایہ کاری کے عوض آپ کو ایک سال کے اندر اندر اپنے ملک میں ویلکم کہنے کو تیار ہے لیکن آپ کے پاس 22 کروڑ روپے نہیں ہیں تو بھی فکر نہ کریں (ای بی ٹو) ویزا ایسا پروگرام ہے، جو آپ کے کروڑوں روپے بھی بچائے گا اور جلد سے جلد امریکہ بھی لے جائے گا۔
ای بی 2 ویزا پروگرام میں آپ امریکہ میں پہلے ملازمت تلاش کرنے، پھر پٹیشن دائر کرنے اور پھر طویل انتظار سے بھی بچ جائیں گے، مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی فیلڈ میں مہارت رکھتے ہوں۔
آپ سائنس یا دیگر علوم و فنون میں ایڈوانس ڈگری اور غیر معمولی صلاحیت اور مہارت رکھتے ہیں جو امریکی معاشرے کی بہتری کی لیے استعمال ہو سکتی ہے، تو EB2 آپ کا منتظر ہے۔
اگر آپ درج ذیل سات شعبوں میں سے تین میں اپنی مہارت ثابت کر دیں تو آپ کا کیس بہت مضبوط ہو جائے گا:
- آپ کا تعلیمی ریکارڈ یہ ثابت کرے کہ آپ جس شعبے میں غیر معمولی صلاحیت کا دعویٰ کر رہے ہیں، آپ کے اس سے متعلقہ تصدیق شدہ تعلیمی اسناد ہیں۔
- آپ کے موجود یا سابق ادارے کی طرف سے یہ سرٹیفکیٹ کہ آپ نے دس سال اس شعبے میں کام کیا ہے۔
- آپ جس شعبے میں کام کرتے رہے ہیں، آپ کے پاس اس میں کام کرنے کا لائسنس یا سرٹیفکیٹ ہے۔
- اس بات کا ثبوت کہ آپ اپنے ملک میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت کے مطابق تنخواہ یا معاوضہ وصول کرتے رہے ہیں۔
- کسی پروفیشل تنظیم کی رکنیت۔
- آپ کے شعبے میں آپ کی انتہائی مہارت اور کامیابیوں کا اعتراف، جو آپ کے ادارے، حکومت یا کسی بزنس ادارے کی طرف سے دستاویزی شکل میں کیا گیا ہو۔
- ایسی اضافی دستاویزات جو آپ کی فیلڈ میں آپ کی مہارت کو ثابت کر سکیں۔
◉ گرین کارڈ ویزا پروسیسنگ کا وقت:
اس گرین کارڈ پروسیسنگ کا وقت عام طور پر تین سے نو ماہ کے درمیان ہوتا ہے۔ تاہم آپ کی صلاحیتوں اور آپ کی طرف سے پیش کیے گئے ثبوتوں کی بنیاد پر یہ دورانیہ کم بھی ہو سکتا ہے۔
◉ای بی ٹو EB2-NIW USA گرین کارڈ ویزا کے فوائد:
ای بی 2 کی منظوری حاصل کے بعد درخواست دہندگان بغیر کسی انتظار کے امیگرنٹ ویزا یا اسٹیٹس کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اور انہیں امریکہ میں کسی جاب آفر کی شرط سے چھوٹ اور لیبر سرٹیفیکیشن کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔
اس ویزا پروگرام کے تحت درخواست گزار اپنے شریکِ حیات اور 21 سال سے کم عمر کے بچوں کو بھی امریکی مستقل رہائش بھی دلا سکتے ہیں۔
اس بارے میں مزید معلومات آپ کو اس پیج سے مل سکتی ہیں: uscis.gov
بشکریہ: انڈیپینڈنٹ اردو