دیھ چوھڑ ملیر میں ایجوکیشن سٹی سے مقامی زراعت اور ماحولیاتی تباہی۔ 4

نیوز ڈیسک

نوٹ: یہ مضمون ان اعتراضات پر مبنی ہے، جو یکم نومبر کو ’ایجوکیشن سٹی (ای سی) پروجیکٹ، ملیر کراچی‘ کے بارے میں ای آئی اے کے حوالے سے منعقدہ نشست میں، ماحولیاتی کارکنوں نے ڈائریکٹر جنرل سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (ایس ای پی اے) کو پیش کیے۔)

9. ایجوکیشن سٹی پراجیکٹ کا نتیجہ ماحولیاتی تبدیلی پر منفی اثرات کی صورت میں نکلے گا، جس میں طویل دورانیے کی شدید گرمی اور بلند درجہ حرارت شامل ہیں۔

الف. شہر کو چاہیے کہ ایجوکیشن سٹی کے لیے متبادل علاقے تلاش کرے اور اس پراجیکٹ کی دوبارہ منصوبہ بندی کے لیے قومی اور بین الاقوامی معماروں، انجینئرز، ماہرینِ آثار قدیمہ اور شہری منصوبہ سازوں سے جامع مشاورت اور شراکت داری کرے۔ چونکہ ایجوکیشن سٹی کا خواب دس سال سے زیادہ عرصے قبل دیکھا گیا تھا، اس دوران جون 2015 میں سب سے زیادہ جان لیوا ہیٹ ویوز آئیں۔ اب ماحولیاتی تبدیلی کے سنگین اشارے واضح ہیں اور زرعی زمینوں اور قدرتی جگہوں کے تحفظ کی زیادہ ضرورت ہے، جس کا احساس 2006 میں ایجوکیشن سٹی کی منصوبہ بندی کے وقت نہیں تھا۔ ان سب حالات کے پیشِ نظر ایجوکیشن سٹی کے منصوبے کو دوبارہ تشکیل دینے اور سبز جگہوں کا تحفظ ضروری ہے تاکہ ماحول دوست کیمپس تعمیر کیے جا سکیں۔

ب. ایجوکیشن سٹی پراجیکٹ کے تحت قدرتی علاقوں کو ترقیاتی کاموں کے لیے صاف کیا جائے گا اور مزید کنکریٹ کے ڈھانچے تعمیر کیے جائیں گے، جو گرمی کے جذب ہونے اور ’شہری جزیرۂ گرمی‘ کے اثر کو بڑھا دیں گے۔ یہ ایک ایسے شہر میں شدید گرمی کے واقعات کے خطرے کو بڑھا دے گا جو حالیہ برسوں میں مہلک ہیٹ ویوز کا سامنا کر چکا ہے۔ گرمی کا یہ مرکب اثر نہ صرف انسانوں کو متاثر کرے گا بلکہ مقامی نباتات اور حیوانات کی بقا کو بھی خطرے میں ڈال دے گا جو سایہ اور قدرتی ٹھنڈک کے لیے ان سبز جگہوں پر انحصار کرتے ہیں۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ یہ ضلع سمندر سے تھوڑا دور ہونے کی وجہ سے کراچی کے دیگر حصوں سے موسمی طور پر مختلف ہے۔

ج. 2015 سے کراچی کے سبز علاقوں کے تیزی سے کم ہونے اور شہری ترقی کے باعث گرمی کی شدید لہروں کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے ’کراچی ہیٹ ویو مینجمنٹ پلان: منصوبہ بندی اور ردعمل کے لیے رہنما‘ متعارف کرایا۔ یہ منصوبہ ایک تکنیکی معاونت پراجیکٹ کا نتیجہ تھا جسے قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے اکتوبر 2016 اور مئی 2017 کے درمیان کمشنر دفتر اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون کے تحت مکمل کیا۔ کراچی کو ایک طویل گرم موسم کا سامنا ہے جو مارچ سے اکتوبر تک جاری رہتا ہے۔ رپورٹ کے نیچے دی گئی تصویر میں جان لیوا ہیٹ ویوز کے اثرات کی تفصیل دی گئی ہے۔۔

 

جون 2015 میں گرمی سے ہونے والی اموات کے تجزیے سے شہر میں گرمی سے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی ہوئی۔ یہ اور دیگر تحقیق بتاتی ہے کہ کم آمدنی، آبادی کا حجم، مکانوں کا معیار اور تعلیم کی کمی وہ عوامل ہیں جو ممکنہ طور پر جون 2015 میں کراچی میں گرمی کے اثرات کو بڑھانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

heat-waves-of-Karachi-2015-and-2018
https://ghhin.org/wp-content/uploads/HeatwaveManagementPlan.pdf

د. ایجوکیشن سٹی 2024 کے لیے ماحولیاتی اثرات کے جائزے (EIA) میں صرف 1999 سے 2008 کے موسمیاتی ڈیٹا پر انحصار کیا گیا ہے، جس میں 2015 سے 2024 کے دوران کے اہم درجہ حرارت اور شدید موسمی واقعات کو شامل نہیں کیا گیا۔ گزشتہ دہائی میں کراچی میں سالانہ درجہ حرارت میں شدید اضافہ ہوا ہے، گرمی کی لہریں زیادہ کثرت اور شدت کے ساتھ آ رہی ہیں۔ مثلاً، 2015 اور 2018 میں کراچی نے تباہ کن ہیٹ ویوز کا سامنا کیا، جن میں بہت سی اموات ہوئیں اور اس بڑھتی ہوئی موسمیاتی حساسیت کی حقیقت کو اجاگر کیا۔ مطالعات نے ثابت کیا ہے کہ 2015 کے بعد شہر کا سالانہ اوسط درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور ہیٹ ویوز مزید عام اور شدید ہو رہی ہیں (ایکسپریس ٹریبیون، 2015؛ الجزیرہ، 2018)۔

ہ. اس ڈیٹا کے ساتھ، EIA رپورٹ ان فوری ماحولیاتی تبدیلیوں کو نظر انداز کرتی ہے جو براہِ راست اس منصوبے کے علاقے کو متاثر کرتی ہیں، ممکنہ طور پر بڑھتی ہوئی شہری آبادی اور ایجوکیشن سٹی میں حرارت پیدا کرنے والے ڈھانچوں کے اضافے سے ہونے والے ماحولیاتی اور صحت کے خطرات کو کم کر کے دکھاتی ہے۔ یہ کمی نہ صرف اس علاقے کی ماحولیاتی صورتحال کی غلط تصویر پیش کرتی ہے بلکہ منصوبے کے ساتھ وابستہ حقیقی خطرات کے بارے میں فیصلہ سازوں اور عوام کو بھی گمراہ کر سکتی ہے۔ پرانا ڈیٹا استعمال کرنے کی یہ جانبدارانہ پیشکش EIA کی ساکھ کو متاثر کرتی ہے اور اس بات کو نظر انداز کرتی ہے کہ مقامی ماحول کے بارے میں درست اور تازہ ترین معلومات فراہم کرنے کی اخلاقی ذمہ داری ہے، خاص طور پر ایسے علاقے میں جو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے گرمی کے اثرات کے لیے انتہائی حساس ہے۔

جاری ہے


Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close