اسلام آباد : ملک میں پانی کی دستیابی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے ، واٹر سسٹم میں پانی کی کمی منظر عام پر آنے کے بعد انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے تربیلا ڈیم سے پانی کے حصول میں کمی کرتے ہوئے عارضی انتظام کے تحت 18 مئی 2021ع سے سندھ کو پانی کی فراہمی آٹھ ہزار کیوسک کر دی ہے
اس حوالے سے واٹر ریگولیٹر نے صوبوں کو بتایا ہے کہ اگر کمی کی موجودہ صورتحال ایک ہفتہ تک جاری رہی تو پانی کی قلت پچیس سے تیس فیصد تک بڑھ جائے گی کیونکہ نظام میں پانی کا بہاؤ کم ہورہا ہے، جس کی بنیادی وجہ دریائے سندھ ، کابل، جہلم اور چناب کے آبی علاقوں میں درجہ حرارت کا کم ہونا ہے
ارسا نے پانی کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبوں سے بھی کہا ہے کہ وہ موجود پانی کو موثر انداز میں استعمال کریں، پانی کی صورتحال کے معمول پر آنے تک بغیر ضائع کئے پانی کو سمجھ بوجھ کے ساتھ استعمال کیا جائے
پنجاب نے ارسا کی جانب سے منگلا ڈیم سے سندھ کو پانی چھوڑنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اس فیصلے کو منگلا ڈیم کے بھرنے کے معیار کی خلاف ورزی قرار دیا ہے
اس فیصلے کے تحت منگلا ڈیم سے فوری طور پرپانی کا انخلا پچاس ہزار کیوسک سے بڑھا کر اٹھاون کیوسک کردیا گیا ہے تا کہ تربیلا ڈیم پر دباؤ کو کم کیا جا سکے، جہاں دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ کم ہو رہا ہے، اور یہ کم ہو کر پچپن ہزار کیوسک روزانہ ہوگیا ہے.