اسلام آباد : چیئرمین نیپرا نے بجلی سبسڈی ختم کرنے کی حکومتی تیاریوں پر خبردار کیا ہے کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی اور زوردار جھٹکا لگے گا
واضح رہے کہ نیپرا میں پاور سیکٹر سبسڈیز کو ٹارگٹڈ بنانے کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائنز کے معاملے پر پر سماعت ہوئی
پاور ڈویژن کے حکام نے کہا کہ چھ ماہ کی کھپت پر پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری بنانے کی تجویز ہے، سروے سے پتا چلا کہ 200 یونٹ والے صارفین کے پاس لگژری آئٹمز نہیں ہوتے، لہٰذا 200 یونٹ والے صارفین کو پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری میں رکھا جائے گا
حکام کا کہنا تھا کہ حکومت احساس پروگرام کے ذریعے صارفین کو سبسڈی دے گی، 200 یونٹ والے صارفین مستقبل میں بجلی قیمتوں میں اضافے سے بھی مستثنیٰ ہوں گے
پاور ڈویژن کے حکام کے مطابق جب تک چیزیں شناختی کارڈ سے منسلک نہیں ہوتیں اس وقت تک پلان دیا ہے، لائف لائن صارفین کی حد پچاس یونٹ سے بڑھا کر سو یونٹ کر رہے ہیں، سبسڈی تمام صارفین کی بجائے سماجی و اقتصادی بنیادوں پر دی جانی چاہیے
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اگر ایک صارف چھ ماہ میں 200 یونٹ سے اوپر چلا گیا تو وہ پروٹیکٹڈ سے نکل جائے گا، ہم نے قوم کو ذہنی مریض نہیں بنانا ہم نے بجلی بل کو سادہ بنانا ہے ۔ پاور ڈویژن حکام نے جواب دیا کہ فیز ون میں کراس سبسڈی کی کوئی تبدیلی نہیں لا رہے
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پہلے مرحلے میں آپ ہمارے پاس سلیبز لے کر آئے ہیں، دوسرے مرحلے میں حکومتی ٹیرف لے کر آئیں گے، لوگوں کی چیخیں دوسرے فیز میں نکلیں گی اور انہیں زور کا جھٹکا لگے گا، اس پوری حکمت عملی کے لیے پانچ سال کا عرصہ کیوں لگے گا، مجھے شک ہے کہ اگر ہم آج فیز ون منظور کر دیں تو کل فیز ٹو آ جائے گا، سلیبز کی منظوری اور چیز ہے اور اس کا ٹیرف اور چیز ہے، ضروری نہیں کہ اگر سلیبز کی منظوری دے دی تو ٹیرف سٹرکچر بھی منظور کر دیں
حکام پاور ڈویژن نے جواب دیا سبسڈیز اور کراس سبسڈیز کو مرحلہ وار کم کریں گے
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ نیپرا پاور انڈسٹری کی موجودہ صورتحال سے مطمئن نہیں، ہم ٹیکنیکل اینڈ ڈسٹریبیوشن لاسز سے مطمئن نہیں ہیں، ڈسکوز کے بورڈز میں قابل افراد کو لایا گیا ہے، پاور سیکٹر میں سست روی سے سہی مگر تبدیلی آرہی ہے.