لندن : برطانیہ کے چیف آف ڈیفینس سٹاف نے کہا ہے کہ برطانوی افواج اس وقت افغانستان میں طالبان کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے جنرل نک کارٹر کا کہنا تھا کہ برطانوی فوجی کابل ایئر پورٹ کو سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں اور شہر کے وسطی حصے کو پرسکون رکھے ہوئے ہیں
انہوں نے کہا کہ طالبان ایسے لوگوں کو کچھ نہیں کہہ رہے جو ملک سے نکلنا چاہتے ہیں، وہ اس وقت معقول انداز میں پیش آ رہے ہیں. ہمیں صبر سے کام لینا ہوگا اور طالبان کو حکومت سازی کا موقع دینا پڑے گا
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ بدھ کو تقریباً ایک ہزار افراد کو افغانستان سے نکالے گا اور اس کام کے لیے سات طیارے کابل بھیجے گئے ہیں
واضح رہے کہ جنرل کارٹر 2002ع سے 2013ع تک افغانستان میں مختلف عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں
جنرل کارٹر نے بتایا کہ وہ سابق افغان صدر حامد کرزئی سے مسلسل رابطے میں ہیں اور وہ بدھ کو طالبان کی سیاسی اور عسکری کمیشن سے ملاقاتیں کریں گے
ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے اس ملاقات کے بعد معلوم ہو کہ یہ طالبان پہلے کی نسبت زیادہ معقول ہیں
ان کے مطابق سب طالبان ایک جیسے نہیں ہیں اور یہ تنظیم مختلف قبائلی جنگجوؤں پر مبنی ہے جو افغانستان کے مختلف حصوں سے تعلق رکھتے ہیں.