جنسی درندوں کو نا مرد بنانے کے لیے قانون لانے کا فیصلہ، بل منظور ہونے پر پاکستان دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا

نیوز ڈیسک

جنسی درندوں کو نا مرد بنانے کے لیے قانون لانے کا فیصلہ، بل منظور ہونے پر پاکستان دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا

ملک کے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے جنسی زیادتی کے مجرموں کو نشان عبرت بنانے کے لیے نامردی یا خصی کرنے کی تجویز آنے کے بعد وفاقی حکومت نے اس حوالے سے قانونی مسودے کی تیاری کا آغاز بھی کردیا ہے

یاد رہے کہ عمران خان نے موٹروے ریپ کیس کے بعد اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان میں ریپسٹس کو سرعام پھانسی لگتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا کرنے کی صورت میں یورپی یونین ہم سے تجارتی روابط ختم کر سکتا ہے، اس لیے ان کی یہ تجویز ہے کہ ریپ کے تمام مجرموں کو کیمیائی طریقے سے خصی کر دیا جائے تاکہ وہ نشان عبرت بھی بن جائیں اور آئندہ یہ قبیح فعل دہرانے کے قابل بھی نہ رہیں

حکومتی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد اس حوالے سے قانونی مسودے کی تیاری کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔

ﺫﺭﺍﺋﻊ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ ﺟﻨﺴﯽ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﮐﮯ ﻣﺠﺮﻣﻮﮞ ﮐﯽ ﺟﻨﺴﯽ ﺻﻼﺣﯿﺖ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﻻﻧﮯ ﮐﯽ ﻣﻨﻈﻮﺭﯼ ﺩﮮ ﺩﯼ ﮨﮯ. ﻣﻨﻈﻮﺭﯼ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻗﺎﻧﻮﻧﯽ ﭨﯿﻢ ﻧﮯ ﺑﻞ ﮐﮯ ﻣﺴﻮﺩﮮ ﭘﺮ ﮐﺎﻡ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﮨﮯ، ﺑﻞ ﻣﯿﮟ ﺟﻨﺴﯽ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﮐﮯ ﻣﺠﺮﻣﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﺎﻣﺮﺩ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﺗﺠﻮﯾﺰ ﮐﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ

ﺍﮔﺮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﮐﮯ ﻣﺠﺮﻣﺎﻥ ﮐﻮ ‘ﻧﺎﻣﺮﺩ’ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺑﻞ ﻣﻨﻈﻮﺭ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﯾﮧ ﺳﺰﺍ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﭼﻮﺗﮭﺎ ﻣﻠﮏ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔ جن ﺗﯿﻦ ﻣﻤﺎﻟﮏ ﻣﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﮐﮯ ﻣﺠﺮﻣﺎﻥ ﮐﻮ ﻧﺎﻣﺮﺩ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﺭﺍﺋﺞ ﮨﮯ، ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﮉﻭﻧﯿﺸﯿﺎ، ﭼﯿﮏ ﺟﻤﮩﻮﺭﯾﮧ ﺍﻭﺭ ﯾﻮﮐﺮﺍﺋﻦ ﺷﺎﻣﻞ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻧﮉﻭنیشیا میں ﺍﮐﺘﻮﺑﺮ 2016 ، ﭼﯿﮏ ﺟﻤﮩﻮﺭﯾﮧ میں 1966 ﺍﻭﺭ ﯾﻮﮐﺮﺍﺋﻦ ﻣﯿﮟ ﺟﻨﺴﯽ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﮐﮯ ﻣﺠﺮﻣﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﺎﻣﺮﺩ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﮐﺎ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﺟﻮﻻﺋﯽ 2019ع ﻣﯿﮟ ﻣﻨﻈﻮﺭ ﮨﻮﺍ۔ ﺣﺎﻝ ﮨﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﯽ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﻧﺎﺋﺠﯿﺮﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻣﻨﻈﻮﺭ ﮨﻮﺍ ہے، ﺗﺎﮨﻢ ﺍﺱ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﮐﯽ ﺗﻮﺛﯿﻖ ﮨﻮﻧﺎ ﺑﺎﻗﯽ ﮨﮯ۔ جب کہ 11 ﺟﻮﻥ 2019ع ﮐﻮ ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﺭﯾﺎﺳﺖ ﺍﻟﺒﺎﻣﺎ ﻣﯿﮟ بھی ﺑﭽﻮﮞ ﺳﮯ ﺟﻨﺴﯽ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﮐﮯ ﻣﺠﺮﻣﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﺎﻣﺮﺩ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﮐﺎ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﻻﮔﻮ ﮨﻮﺍ ﺗﮭﺎ.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close