کراچی : کورنگی فیکٹری واقعہ میں جاں بحق نوجوان کا باپ بیٹے کی لاش دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا
اطلاعات کے مطابق واقعہ میں جاں بحق ہونے والے بائیس سالہ نوجوان کاشف کے والد ذوالفقار واقعہ کی اطلاع پر جناح اسپتال پہنچے ، بیٹے کی میت کو دیکھ کر انھیں دل کا دورہ پڑا جس سے وہ جان کی بازی ہار گئے
جمعے کو کورنگی میں فیکٹری میں لگنے والی آگ کے دوران دل خراش مناظر دیکھنے میں آئے، آگ کی جگہ سے بعض ملازمین ایک چھوٹے روشن دان کے پاس سے چیخ رہے تھے، لیکن انہیں نکالنے کا کوئی انتظام نہیں تھا، ان کی آواز دور تک گونج رہی تھی، فائر بریگیڈ کو بار بار کال کی گئی پھر بھی وہ تاخیر سے پہنچے جس سے آگ مزید بھڑکی اور جانی نقصان ہوا
فیکٹری کے ملازمین کا کہنا ہے کہ چیخ و پکار اس قدر زیادہ تھی کوئی دوسری آواز سنائی نہیں دے رہی تھی. ان کا کہنا ہے کہ کچھ نے فون پر گھر والوں کو آگ کی اطلاع بھی دی
ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ وہ آگ والی جگہ سے گزر کر گئے اور سامنے چائے پی رہے تھے کہ پیچھے سے لڑکوں نے آواز لگائی کہ آگ لگ گئی ہے جس کے بعد وہ اٹھ کر بھاگے
اس وقت آگ اتنی زیادہ نہیں تھی ، آگ بجھانے والے آلے کے علاوہ پانی سے آگ بجھانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بجھی نہیں
جبکہ فیکٹری کے ہولناک واقعے کے بعد جب ریسکیو آپریشن جاری تھا تو اس دوران ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، ایک ادارے کی ریسکیو ٹیم نے فیکٹری سے ایک لاش نکال کر جیسے ہی نیچے اتاری تو دوسرے ادارے کے رضاکار اسے لے جانے کے لئے آپس میں الجھ پڑے
واقعہ کی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رضاکار کس طرح جھلس کر جاں بحق ہونے والے ایک مزدور کی میت کے لئے کھینچا تانی کر رہے ہیں، اس کھینچا تانی کی وجہ سے لاش بھی نیچے گر گئی لیکن اس کے باوجود دونوں اداروں کے رضاکار بے حسی کا مظاہرہ کرتے رہے
دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کورنگی فیکٹری جلنے میں انتظامیہ بھی قصور وار ہے، ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ فیکٹریوں کا فائر آڈٹ کرایا جائے
ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کریں گے کہ آئندہ فیکٹریوں کی باقاعدہ انسپیکشن ہو، خلاف ورزی پر جرمانے کیے جائیں گے اور سیل بھی کیا جاسکے گا
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے مالک کی ابھی تک تلاش جاری ہے، اگر وہ قصور وار ہوا تو ضرور کارروائی کریں گے.