کے الیکٹرک کی طرف سے بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست، نیپرا نے مخالفت کر دی

نیوز ڈیسک

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بجلی سپلائی کرنے والے ادارے کے الیکٹرک نے نیپرا سے فی یونٹ بجلی ایک روپے 54 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کے الیکٹرک کی طرف سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق کے الیکٹرک نے کثیر سالہ ٹیرف کے وسط مدتی جائزے کے تحت بجلی کی قیمت میں اضافے کی استدعا کرتے ہوئے مزید 143ارب 86 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی اجازت مانگی ہے۔

کے الیکٹرک حکام نے 2022 تک کراچی میں بجلی کا شارٹ فال ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 2022 تک کراچی میں بجلی کی قلت ختم ہو جائے گی، اس وقت بجلی کی طلب 4050 میگاواٹ اور پیداوار 4140 میگاواٹ ہو گی

سماعت کے دوران کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال کے جواب میں کے الیکٹرک کے حکام کا کہنا تھا کہ طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ بارشوں کا پانی جمع ہونا تھا

کے الیکٹرک کے حکام کے مطابق یہ کہنا درست نہیں کہ اوور لوڈنگ کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہوئی،  سڑکوں پر 6 فٹ تک پانی کھڑا تھا، شہر میں کچھ فیڈرز 6 دن بھی بند رہے، بجلی بند نہ کرتے تو جانی نقصان کا اندیشہ تھا. انہوں نے کہا کہ اگر عوام سے پوچھا جائے تو وہ کے الیکٹرک کی تائید کریں گے

نیپرا نے کے الیکٹرک کی کثیر سالہ ٹیرف کے وسط مدتی جائزے کی درخواست پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وسط مدتی جائزہ سرمایہ کاری کی حد تک تھا، اس جائزے کا مقصد کے الیکٹرک کی سرمایہ کا جائزہ لینا تھا.

نیپرا کا موقف تھا کہ کے الیکٹرک کی درخواست میں بہت ساری چیزیں آؤٹ آف اسکوپ ہیں اور ایسی بہت سی چیزیں ہیں جنھیں زیر بحث نہیں لانا چاہیے تھا۔

اس موقع پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ کےالیکٹرک جس کارکردگی کا دعویٰ کر رہی ہے، وہ زمین پہ کہیں نظر نہیں آرہی، اگر اس نے بہتری کی ہے تو یہ کہیں نہ کہیں نظر آنی چاہئے تھی.

ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے قول و فعل میں تضاد ہے، صرف کےالیکٹرک کےالفاظ پہ انھیں سرمایہ کاری کی اجازت نہیں دے سکتے، کےالیکٹرک نے نصف مدت میں مقررہ سرمایہ کاری کاصرف 39 فیصد مکمل کیا، اب مزید 144 ارب کی سرمایہ کاری مانگ رہی ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close