کابل : کابل میں امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے افراد عام شہری نکلے جن میں چھ بچوں سمیت نو افراد جاں بحق ہوئے تھے
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق گزشتہ روز کابل میں جس گاڑی کو امریکی ڈرون نے نشانہ بنایا تھا، اس میں سوار شخص کے بھائی کا، کہنا ہے کہ گاڑی میں سوار تمام افراد عام شہری تھے اور حملے کے نتیجے میں چھ بچوں سمیت نو افراد مارے گئے
امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے شخص کے بھائی نے کہا کہ ہمارا داعش سے کوئی تعلق نہیں، یہ ہمارا گھر تھا جہاں میرا بھائی اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا
اس کے علاوہ پڑوسیوں کا بھی کہنا ہے کہ حملے میں مارے گئے افراد عام شہری تھے جنہوں نے حملے کے بعد گاڑی میں آگ بجھانے کی کوشش بھی کی
دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد دھماکا ہوا جس کے باعث عام شہری مارے گئے، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں تاہم اگر کوئی عام شہری مارا گیا ہے تو ہمیں بے حد افسوس ہے.
یہ بھی پڑھئیے:
-
افغان ٹرانزٹ مسافروں کو کراچی لانے کا فیصلہ مؤخر
-
کابل ائیرپورٹ پر 24 سے 36 گھنٹوں میں ایک اور حملہ ہوسکتا ہے، امریکی صدر
-
امریکا کا ننگرہار پر ڈرون حملہ، کابل دھماکوں کے ذمہ دار کو مارنے کا دعویٰ
-
افغانستان میں سی آئی اے مشن برسوں تک جاری رہے گا
-
جانتے ہیں حملہ کس نے کیا، بدلہ لیں گے. امریکی صدر
-
کابل ایئرپورٹ دھماکے میں ہلاکتیں 90 ہوگئیں، 28 طالبان، 13 امریکی فوجی شامل
-
پنجشیر میں طالبان اور شمالی اتحاد کے مذاکرات کامیاب
-
ہمیں نہیں لگتا کہ پاکستان مخالف کوئی تنظیم افغانستان میں ہے، طالبان