کابل : پیر کی صبح کابل کے حامد کرزئی ائیرپورٹ پر پانچ راکٹ فائر کیے گئے، جس کو امریکا کی جانب سے نصب کیے جانے والے دفاعی نظام نے ناکارہ بنادیا، راکٹ حملوں میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے
دوسری جانب امریکی حکام نے راکٹ حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ داعش خراساں گروپ کی جانب سے کیا گیا، دو روز قبل بھی کابل ائیرپورٹ پر داعش کے خودکش حملے میں 170 کے قریب افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے
امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں ایئرپورٹ پر متعدد راکٹ فائر کئے گئے، جنہیں میزائل ڈیفنس سسٹم سے روک دیا گیا
غیرملکی خبر ایجنسی سے گفتگو میں امریکی عہدیدار نے بتایا کہ ہوائی اڈے پر کم سے کم پانچ راکٹ داغے گئے تھے
دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے کابل ایئرپورٹ پر راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے، وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر آپریشنز میں خلل نہیں پڑا ہے
امریکی صدر جو بائیڈن کو بھی کابل ایئرپورٹ پر راکٹ حملے سے آگاہ کر دیا گیا ہے
وائٹ ہاؤس کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ مشیر قومی سلامتی سلیوان، چیف آف اسٹاف ران کلین نے صدر بائیڈن کو بریف کیا اور مطلع کیا گیا کہ کابل ایئرپورٹ پر آپریشن بلا تعطل جاری ہے
امریکی صدر نے کابل ایئرپورٹ پر امریکی افواج کے تحفظ کے لئے کوششیں دگنی کرنے کے حکم کا اعادہ کیا ہے.
یہ بھی پڑھئیے:
-
امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے افراد عام شہری نکلے
-
افغان ٹرانزٹ مسافروں کو کراچی لانے کا فیصلہ مؤخر
-
کابل ائیرپورٹ پر 24 سے 36 گھنٹوں میں ایک اور حملہ ہوسکتا ہے، امریکی صدر
-
امریکا کا ننگرہار پر ڈرون حملہ، کابل دھماکوں کے ذمہ دار کو مارنے کا دعویٰ
-
افغانستان میں سی آئی اے مشن برسوں تک جاری رہے گا
-
جانتے ہیں حملہ کس نے کیا، بدلہ لیں گے. امریکی صدر
-
کابل ایئرپورٹ دھماکے میں ہلاکتیں 90 ہوگئیں، 28 طالبان، 13 امریکی فوجی شامل
-
پنجشیر میں طالبان اور شمالی اتحاد کے مذاکرات کامیاب
-
ہمیں نہیں لگتا کہ پاکستان مخالف کوئی تنظیم افغانستان میں ہے، طالبان