دبئی اپارٹمنٹ آگ: ہلاک ہونے والا بھارتی ہندو جوڑا ہمسائیوں کے لیے افطار تیار کر رہا تھا۔۔

ویب ڈیسک

دبئی کی ایک رہائشی عمارت میں اتوار کے روز آگ لگنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ایک بھارتی جوڑا بھی شامل ہے، جس کے بارے میں گلف نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ ہندو جوڑا ہمسائیوں کے لیے افطار تیار کر رہا تھا

اڑتیس سالہ رجیش کالنگا دان اور ان کی اہلیہ جیشی کنڈامنگالاتھ جنوبی بھارت کی روایتی ڈِش وِشو سدھیا اپنے ہمسائیوں کو افطار میں پیش کرنے کے لیے بنا رہے تھے

دبئی کے علاقے الراس میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم سے کم سولہ افراد ہلاک جبکہ نو زخمی ہو گئے تھے۔مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چار بھارتی اور تین پاکستان شہری شامل ہیں۔ اس حادثے میں کیمرون، سوڈان اور ایک مغربی افریقی ملک کے شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں

جس علاقے میں یہ حادثہ پیش آیا وہاں ہزاروں مزدور سستے مکانات میں رہتے ہیں۔ بعض اوقات ایک کمرے میں پندرہ لوگ رہتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر کا تعلق ایشیا اور افریقی ملکوں سے ہے

رجیش ایک ٹریول اینڈ ٹورازم کمپنی میں بطور بزنس ڈیولمپنٹ مینیجر کام کرتے تھے جبکہ ان کی اہلیہ جیشی اسکول میں ٹیچر تھیں۔
دونوں کا تعلق جنوبی بھارت کی ریاست کیرالہ سے تھا اور وہ حادثے کے روز فصل کی کٹائی کا ہندو تہوار وِشو منا رہے تھے۔ اسی تہوار کی خوشی میں وہ وِشو سدھیا کی ڈِش تیار کر رہے تھے جو کہ سبزیوں سے بنائی جاتی ہے اور کیلے کے چھلکے پر رکھ کر پیش کی جاتی ہے

انہوں نے اپنے گھر مسلمان ہمسائیوں اور کیرالہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو گھر پر افطار کے لیے مدعو کیا ہوا تھا

409 نمبر اپارٹمنٹ میں سات لوگوں کے ساتھ رہائش پذیر ریاس کائی کمبم بتاتے ہیں ”406 نمبر اپارٹمنٹ میں رہنے والا جوڑا بہت اچھا تھا۔ وہ تہواروں پر کائی کمبم اور اس کے دوستوں کو دعوت پر بلاتے تھے۔ انہوں نے ہمیں اونم اور وِشو کے موقع پر اپنے گھر ظہرانے پر بلایا تھا۔ اس مرتبہ انہوں نے ہمیں افطار کے لیے بلایا کیونکہ اب رمضان چل رہا ہے“

کائی کمبم نے جوڑے کو جب آخری مرتبہ دیکھا تو اس بارے میں بتایا کہ ’میں دیکھ سکتا تھا کہ ٹیچر رو رہی ہیں‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جوڑا اپنے اسٹوڈیو فلیٹ میں واپس چلا گیا گیا تھا۔
وہ کہتے ہیں ”بعد میں کی جانے والی کالز کا کوئی جواب نہ ملا۔ میں نے رجیش کو واٹس ایپ پر آخری مرتبہ دوپہر 12 بج کر 35 منٹ آن لائن دیکھا تھا۔ مجھے یقین نہیں آ رہا کہ جس آدمی نے اتوار کے روز کے لیے میری فلائٹ بُک کروانے میں میری مدد کی، جس نے مجھے افطار کے لیے بلایا وہ اب اپنے اہلیہ کے ساتھ اس دنیا سے جا چکا ہے“

کائی کمبم کے رُوم میٹ سہیل کوپا جو آگ لگنے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھے، کہتے ہیں ”اپنے ہمسائیوں کو کھونے پر ہم بہت غم زدہ ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیںش جن سے ہم روز ملتے تھے اور سلام کرتے تھے۔ اس جگہ رہنے کا سوچ کر ہی خوف آ رہا ہے جہاں ہم نے اپنے سولہ ہمسائے کھوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ لوگ ہمارے بہت قریب تھے“

اسی سلسلے میں کالنگا دان فیملی کے فرد نے بتایا کہ جوڑا اگلے ماہ اپنے ڈریم گھر میں آنے کے لیے تیار تھا۔
رجیش کے چچا سُبرامانین نے گلف نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ”انہوں نے گھر کال کی اور سب کو دوپہر میں ہی وشو کی مبارک باد دی۔ اس خبرِ غم کے آنے تک سب خوش تھے۔ ان کے والدین صدمے سے دوچار ہیں“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close