حلقہ بندیوں پر اعتراض، 120 دنوں میں بلدیات الیکشن کا انعقاد ممکن نظر نہیں آ رہا

نیوز ڈیسک

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیپلزپارٹی کی درخواست منظور کرتے ہوئے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لینے کا اعلان کردیا تاہم اس طرح آئین کے تحت ایک سو بیس دن میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد بظاہر ممکن ہوتا نظر نہیں آ رہا

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیپلز پارٹی کی درخواست پر سندھ میں حلقہ بندیوں کے عمل کو موخر کردیا گیا ہے

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو اور تاج حیدر کی جانب سے سندھ میں مردم شماری کی حتمی رپورٹ شائع ہونے تک حلقہ بندیاں روکنے کی درخواست کی گئی تھی

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ درخواست پر صوبے میں حلقہ بندیوں کو وقتی طور پر ملتوی کیا گیا ہے، اس سے پہلے سندھ حکومت نے بھی مردم شماری کے حتمی نتائج کے اجرا سے قبل حلقہ بندیوں پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ چھٹی قومی خانہ مردم شماری کے نتائج کے اجرا تک حلقہ بندیاں نہ کی جائیں

واضح رہے کہ 2017ع میں ہونے والی مردم شماری کے نتائج مشترکہ مفادات کونسل نے منظور کرنے ہیں اور نئے فیصلے کے مطابق قومی مردم شماری کے نتائج تک سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیاں نہیں ہو سکیں گی

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں سندھ میں وقت پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نظر نہیں آ رہا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close