اسلام آباد : کیلکولیٹر والے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر خود پر ہونے والی نکتہ چینی کے بعد پھر کیلکولیٹر لے کر سامنے آ گئے
وفاقی وزیر اسد عمر کی میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی نے جب ان سے سوال کیا کہ آپ نے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو میں وزیر نہیں رہوں گا۔ صحافی کے سوال پر اسد عمر جواب نہ دے سکے اور انہوں نے کہا کہ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی تھی
خیال رہے کہ حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گراتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 5 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے ایک پیسہ اضافہ کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے اور مٹی کی تیل کی قیمت میں 5 روپے 42 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے
اطلاعات کے مطابق وزارت خزانہ کو بھیجی گئی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم حکومت نے تجویز کے برعکس پانچ روپے اضافہ کیا ہے
دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے نون لیگ دور میں اسد عمر کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ پر سوال کیا جس کا جواب وفاقی وزیر نے انتہائی دلچسپ انداز میں دیا
یاد رہے کہ اسد عمر نے یکم فروری 2016 میں کیے گئے ٹوئٹ میں مسلم لیگ ن کے دور میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 52 فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے
اب پانچ سال گزر جانے کے بعد مرتضیٰ وہاب نے اسد عمر سے اسی ٹوئٹ پر سوال کیا کہ کیا اب بھی آپ ایسی ہی جمع تفریق کرسکتے ہیں
مرتضیٰ وہاب کے اس سوال کے جواب میں اسد عمر نے فوری جواب دیتے ہوئے کہا ’حاضر جناب‘ اور اس کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حساب پیش کردیا
اسد عمر کے مطابق اس وقت پیٹرولیم لیوی پانچ روپے 62 پیسے اور سیلز ٹیکس 11 روپے 76 پیسے وصول کیا جا رہا ہے
اسد عمر کے مطابق مجموعی طور پر ایک لیٹر پیٹرول پر 17 روپے 38 پیسے ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ پیٹرول کی بنیادی قیمت 105 روپے 92 پیسے ہے، اس میں ٹیکس جمع کردیں تو یہ 123 روپے 30 پیسے بن جاتا ہے
اسد عمر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت مسلم لیگ نون کے دور سے تین گنا کم ٹیکس لے رہی ہے۔ ن لیگ پیٹرول پر 52 فیصد ٹیکس وصول کر رہی تھی لیکن پی ٹی آئی کے دور میں ٹیکس کی شرح 16 اعشاریہ 40 فیصد ہے
اپنے ٹوئٹ کے آخر میں اسد عمر لکھتے ہیں کہ ’اور کوئی خدمت جناب؟‘
بعد ازاں مرتضیٰ وہاب نے کچھ دیگر حقائق بیان کرتے ہوئے لکھا کہ تیل کی قیمت 123 روپے تک پہنچا کر بھی آپ کے پاس ایسی باتیں کرنے کی ہمت ہے
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ آپ اور آپ کی حکومت صرف غریب لوگوں کو ختم کرنے کے نئے ریکارڈ بنانا پسند کرتی ہے
اسد عمر نے مرتضیٰ وہاب کے جوابی ٹوئٹ پر اب تک کوئی ردعمل نہیں دیا ہے.