رنگ روڈاسکینڈل؛ زمین کی خریدو فروخت، وزرا اور 50 طاقتوروں نے فائدہ اٹھایا

نیوز ڈیسک

لاہور :  راولپنڈی رنگ روڈ کی آڑ میں 131 ارب روپے کی زمین کی خریدو فروخت کی گئی۔ اس امر کا انکشاف محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی ابتدائی تحقیقات کے دوران ہوا ہے

ابتدائی رپورٹ کے مطابق رنگ روڈ کی نئی الائنمنٹ سے پچاس سے زائد طاقتور لوگوں اور ریئل اسٹیٹ ڈیلرز نے ممکنہ فائدہ اٹھایا اور رنگ روڈ سے جڑے کئی کاروباری افراد نے تقریباً 64000 کنال سے زائد زمین حاصل کی

ذرائع کے مطابق ڈیڑھ درجن کے قریب وزرا، ارکان اسمبلی، تین درجن ہاؤسنگ سوسائٹیز اور بلڈروں نے اس رنگ روڈ سے بلواسطہ یا بلاواسطہ ممکنہ فائدہ اٹھایا، اٹھارہ ارکان اسمبلی کی مجموعی طور پر 17117 کنال زمین بالواسطہ یا بلاواسطہ اس رنگ روڈ سے جڑی ہے اور 17117 کنال میں زیادہ تر زمین خاندانی جائیدادیں ہیں

ارکان اسمبلی میں دو پی پی کے ایم این ایز کی 2400 کنال سنجانی کی زمین بھی شامل ہے ، جب کہ تین حکومتی وزرا کی تقریباً 2500 کنال فتح جنگ، پسوال، اٹک اور اسلام آباد مار گلا ایونیو کی زمین شامل ہے، رنگ روڈ پسوال زگ زیگ اور اٹک کے احاطے میں تحریک انصاف کے دو ایم این اے اور چار ایم پی اے کی تقریباً 1800کنال کی زمین شامل ہے۔ اس کے علاوہ رنگ روڈ کے احاطے میں نون لیگ کے ایک سینیٹر، ایک ایم این اے اور دو ایم پی اے کی 6000 سے زائد کنال کی زمین شامل ہے. یعنی رنگ روڈ کی تھالی میں فائدے کے چاول کھاتے وقت پانچوں انگلیاں برابر نظر آتی ہیں

ذرائع کے مطابق اٹک لوپ کے گردو نواح میں 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز نے 13000 کنال زمین خرید کر 11 ارب کا کاروبار کیا، رنگ روڈ کی آڑ میں راولپنڈی کے احاطے میں 10 سوسائٹیز اور کئی افراد نے 24500 کنال زمین سے تقریباً 50 ارب روپے کا کاروبار ہوا

اسلام آباد میں 8 بڑی سوسائٹیز اور کاروباری افراد نے 10 ہزار سے زائد کنال خرید کر 35 ارب سے زائد کا کاروبار کیا، رنگ روڈ کے گرد کاروبار کرنے والی تقریباً 60 فیصد سوسائٹیز غیر قانونی ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close