سنگاپور : سائنسدانوں نے انسانی جلد میں ایک بالکل نئی قسم کا سیل (خلیہ) دریافت کیا ہے، جسے جان کر جلد کے کئی امراض کو سمجھا جا سکتا ہے
دریافت ہونے والا یہ نیا سیل جلن پیدا کرنے والے کئی اہم امراض مثلاً ایٹوپک ڈرما ٹائٹس (اے ڈی) اور سوریسِس (پی ایس او) کی وجہ بن رہا ہے ۔ اس سیل کو سمجھ کر ان امراض کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے گا اور علاج کی نئی راہیں کھلیں گ
واضح رہے کہ اے ڈی اور پی ایس او جیسے جلدی امراض مریضوں کے لیے وبال جان بن جاتے ہیں
ان دونوں بیماریوں کی صورت میں ٹی سیل کی ذیلی قسم جلن بڑھانے والے سائٹوکنز خارج کرتی ہے۔ اس طرح پورے عمل کو سمجھ کر ڈاکٹر جلد کی کئی بیماریوں کا علاج کرنے کے قابل ہوسکیں گے
اسی لیے سنگاپور کے ماہرین نے بین الاقوامی اشتراک کے ساتھ انسانی جلد میں امنیاتی خلیات کی آر این اے سیکوئنسنگ کی ہے، جن میں میکروفیج اور ڈینڈرائٹِک سیل (ڈی سی) بھی شامل تھے
ماہرین نے کئی تندرست اور مریض افراد کا جائزہ لیا اور بتایا کہ پی ایس او کے مرض میں ڈینڈرائٹک خلیات کی تعداد بڑھی ہوئی ہوتی ہے۔ اسے جلد میں نئے قسم کا خلیہ قرار دیا اور اسے CD14+ DC3 کا نام دیا گیا ہے۔ اب اسے سمجھ پر پی ایس او مرض کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ جلد کی پورے حیاتیاتی عمل کو بھی سمجھنے میں مدد ملے گی
تحقیق میں شامل مرکزی سائنسداں پروفیسر فلورینٹ جنہوکس کا کہنا ہے کہ اٹوپک ڈرماٹائٹس اور سوریسِس جیسے امراض ایک عرصے سے ہمیں پریشان کرتے رہے ہیں، اب اس نئے انکشاف سے انہیں سمجھنے میں مدد ملے گی۔ تاہم اس نئے سیل کا تفصیلی مطالعہ کرنا ابھی باقی ہے.
_______________
تعلیم و صحت بارے مزید خبریں:
-
سی ایس ایس امتحان کے بارے میں مکمل معلومات اور رہنمائی
-
کراچی یونیورسٹی سائنس فیکلٹی کے سرابراہ کی تقرری کالعدم قرار
-
تھر کے تاجر راج کمار انندانی نے آٹھ کروڑ کی زمین کالج کو عطیہ کر دی
-
جیب میں سما جانے والا جدید الٹراساؤنڈ نظام
-
انسٹاگرام لڑکیوں کو نفسیاتی مریض بنارہا ہے، فیسبک کا اعتراف
-
مصنوعی گردہ، جو مستقبل میں ڈائیلیسس مشین کی جگہ لے سکے گا
-
پچاس اقسام کے کینسر شناخت کرنے والا بلڈ ٹیسٹ