پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بلائی گئی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا ہے کہ ہم صرف حکومت گرانے کے لیے اکٹھے نہیں ہوئے بلکہ ہم اس حکومت کو نکال کر جمہوریت بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میثاق جمہوریت سے ہم آہنگی پیدا کی تھی۔ شرکاء اے پی سی میں مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں۔ ہم نے کوشش کی دو سال میں جمہوریت بچے۔
ﺍﭘﻮﺯﯾﺸﻦ ﮐﯽ ﺍﮮ ﭘﯽ ﺳﯽ ﺳﮯ ﻭﮈﯾﻮ ﻟﻨﮏ ﺧﻄﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮐﯽ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﮐﺎ ﺳﮩﺮﺍ ﺗﻤﺎﻡ ﺳﯿﺎﺳﯽ ﺟﻤﺎﻋﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ، ﻣﺠﮭﮯ ﺧﻮﺷﯽ ﮨﮯ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﻣﺮﯾﻢ ﺑﮭﯽ ﯾﮩﺎﮞ ﮨﮯ ، ﺳﻤﺠﮫ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻣﺮﯾﻢ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﻣﺸﮑﻼﺕ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﮐﯿﮟ،ﻣﺮﯾﻢ ﮐﻮ ﺳﻼﻡ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﻣﺮﯾﻢ ﺑﯽ ﺑﯽ ﮨﻢ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯿﮟ ، ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺟﻮ ﮨﺘﮭﮑﻨﮉﮮ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﯾﮩﯽ ﺍﭘﻮﺯﯾﺸﻦ ﮐﯽ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﮨﮯ، ﯾﮧ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﭘﮩﻠﯽ ﺍﮮ ﭘﯽ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔
ﺳﺎﺑﻖ ﺻﺪﺭ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻧﺎﺳﻤﺠﮭﻮں ﮐﻮ ﺳﯿﺎﺳﺖ ﮐﯽ ﺳﻤﺠﮫ ہی ﻧﮩﯿﮟ ہے، ﮨﻢ ﻧﮯ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﺳﮯ ﺟﻤﮩﻮﺭﯾﺖ ﮐﻮ ﺑﭽﺎ ﺳﮑﯿﮟ، ﯾﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻤﮩﻮﺭﯾﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﻃﺮح ﻣﻠﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﻞ ﺳﮑﺘﺎ. میں سمجھتا ہوں اس تقریر کے بعد جیل جانے والا پہلا بندہ میں ہی ہوں گا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اے پی سی سے اپنے خطاب میں کہا کہ اداروں سے بہت زیادہ تعاون ملنے کے باوجود حکومت ہر لحاظ سے بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ 2018ع کے الیکشن میں آرٹی ایس کیسے بند ہوا؟ تحقیقات کیلئے ہاؤس کی کمیٹی بنائی گئی لیکن کمیٹی نے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب کے نام پر ہم سے اندھا انتقام لیا جارہا ہے۔ احتساب کرنا ہوتا تو کابینہ میں بیھٹے لوگوں سے شروع کرتے۔ گندم اور چینی اسکینڈل کی ذمے دار یہی حکومت ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کا استعمال کریمینل طریقے سے ہورہاہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سے قبل ہی پاکستان کی معیشت کو شدید ضرب لگی۔ سلیکٹڈ وزیراعظم نے آفت زدہ لوگوں کو بے سہارا چھوڑ دیا ہے.
دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی اے پی سی کے دوران ان کا خطاب براہ راست نشر نہ کئے جانے پر میزبان بلاول بھٹو زرداری سے احتجاج کیا ہے۔
اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی میزبانی میں ہونے والی اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ حکومت تو ہماری آواز عوام میں جانے سے روکتی ہے، آج اے پی سی نے بھی ہماری آواز کو باہر جانے سے روک دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی اور منتظمین سے احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں، جس پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آپ کے ایم این اے کی درخواست پر ان کیمرا کیا ہے، اس کے بعد پریس کانفرنس ہوگی۔