ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺳﻨﺪﮪ نے ﺑﻠﺪﯾﮧ ﭨﺎﺅﻥ، نثار مورائی اور عذیر بلوچ ﮐﯽ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ﭨﯽ ﺭﭘﻮﺭﭨﺲ ﭘﺒﻠﮏ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﻋﻼﻥ کر دیا.

ویب ڈیسک

حکومتِ سندھ کے ترجمان ﻣﺮﺗﻀﯽٰ ﻭﮨﺎﺏ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ پی ٹی آئی کے وزیر بحری امور ﻋﻠﯽ ﺯﯾﺪﯼ ﮔﺰﺷﺘﮧ ﮐﺌﯽ ﺩﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﻋﺬﯾﺮ ﺑﻠﻮﭺ، ﻧﺜﺎﺭ ﻣﻮﺭﺍﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﻠﺪﯾﮧ ﭨﺎﺅﻥ ﮐﯽ ﺟﮯ ﺍٓﺋﯽ ﭨﯽ کی تحویقات کے بارے ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ. انہوں نے کہا کہ ﯾﮧ ﺧﻔﯿﮧ ﺩﺳﺘﺎﻭﯾﺰﺍﺕ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ. یہ دستاویزات ﻋﺪﺍﻟﺖ میں ہی ﭘﯿﺶ ﮐﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ اور یہ حق عدالت کو ہی حاصل ہے کہ وہ ﻗﺎﻧﻮﻧﯽ ﭼﺎﺭﮦ ﺟﻮﺋﯽ کر کے ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮐﺮے۔

مرتضی وھاب کا کہنا تھا ﮐﮧ ﻋﻠﯽ ﺯﯾﺪﯼ  شاید خود سے ہی ﺟﮭﻮﭦ ﺑﻮﻟﻨﮯ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ یا پھر انہیں شاید ﮐﺴﯽ ﻧﮯ یہ کہہ کر گمراہ کیا ہے کہ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ﭨﯿﺰ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﭙﻠﺰﭘﺎﺭﺋﭩﯽ ﮐﯽ ﺍﻋﻠﯽٰ ﻗﯿﺎﺩﺕ ﮐﺎ ﺫﮐﺮ ﮨﮯ.

یاد رہے ﮐﮧ تیس ﺟﻮﻥ ﮐﻮ ﻗﻮﻣﯽ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﮐﮯ ﺍﺟﻼﺱ ﮐﮯ میں ﻋﻠﯽ ﺯﯾﺪﯼ، ﻋﺬﯾﺮ ﺑﻠﻮﭺ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ﭨﯽ ﮐﯽ ﺭﭘﻮﺭﭦ ایوان میں ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﺋﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ اس میں ملوث ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﻓﺮﺩ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ بھی لیا تھا.  جب کہ اپنی ﭘﺮﯾﺲ ﮐﺎﻧﻔﺮﻧﺴﺰ میں بھی علی زیدی  دعوی’ کر چکے ہیں کہ ﻋﺬﯾر ﺑﻠﻮﭺ ﮐﻮ ﺳﺎﺑﻖ ﺻﺪﺭ اور پی پی پی کے کو چیئرمین ﺁﺻﻒ علی ﺯﺭﺩﺍﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﯾﺎﻝ ﺗﺎﻟﭙﻮﺭ ﺍﺣﮑﺎﻣﺎﺕ ﺩیا کرتے ﺗﮭﮯ.

ﻣﺮﺗﻀﯽٰ ﻭﮨﺎﺏ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ﭨﯽ ﺗﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺩﺳﺘﺎﻭﯾﺰ ہوتی ﮨﮯ ﺟﻮ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﺳﮯ حاصل کی جاتی ﮨﮯ. ﺍﮔﺮ یہ ﮈﺍﮐﯿﻮﻣﻨﭧ علی زیدی کے پاس موجود ہے تو ﻭﮦ ﻣﺎﻧﮓ ﮐﯿﻮﮞ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ؟ انہوں نے کہا کہ یہ بات ثابت کرتی ہے کہ ﻋﻠﯽ ﺯﯾﺪﯼ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ﭨﯽ ﺭﭘﻮﺭﭦ موجود ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ، اسی لیے تو وہ ﻣﺎﻧﮓ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ.

ﻣﺮﺗﻀﯽٰ ﻭﮨﺎﺏ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺳﻨﺪﮪ ﯾﮧ ﺗﯿﻨﻮﮞ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ٹی رپورٹس ﭘﺒﻠﮏ کرنے جا رہی ہے. انہوں نے کہا کہ 6 ﺟﻮﻻﺋﯽ ﺑﺮﻭﺯ ﭘﯿﺮ سے ﻣﺤﮑﻤﮧ ﺩﺍﺧﻠﮧ ﺳﻨﺪﮪ ﮐﯽ ﻭﯾﺐ ﺳﺎﺋﭧ ﭘﺮ یہ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ٹی رپورٹس ﺩﺳﺘﯿﺎﺏ ﮨﻮﮞ ﮔﯽ، ﺗﺎﮐﮧ ان کی ﻏﻠﻂ ﺑﯿﺎﻧﯽ سے پردہ اٹھ جائے۔

ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻋﻠﯽ ﺯﯾﺪﯼ ﮐﻮ ﭼﯿﻠﻨﺞ کرتے ہوئے کہا کہ ﻋﺬﯾﺮ ﺑﻠﻮﭺ ﮐﯽ ﺟﮯ ﺁﺋﯽ ﭨﯽ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ بھی ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﭘﯿﭙﻠﺰﭘﺎﺭﭨﯽ ﮐﯽ ﻗﯿﺎﺩﺕ، ﺁﺻﻒ ﺯﺭﺩﺍﺭﯼ ﯾﺎ ﻓﺮﯾﺎﻝ ﺗﺎﻟﭙﻮﺭ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺫﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ہے۔

انہوں ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻋﻠﯽ ﺯﯾﺪﯼ یہ سارا واویلا محض ﭘﻮﺍﺋﻨﭧ ﺍﺳﮑﻮﺭﻧﮓ ﮐﮯ لیے ﻣﭽﺎﯾﺎ رہے ہیں. ﻋﻠﯽ ﺯﯾﺪﯼ ﭘﯿﭙﻠﺰ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﮐﯽ ﻗﯿﺎﺩﺕ اور قوم ﺳﮯ ﻣﻌﺎﻓﯽ ﻣﺎﻧﮕﯿﮟ.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close