ٹوکیو : جاپان نے دنیا کا پہلا ٹماٹر تیار کیا ہے، جس کے جینوم میں بنیادی تبدیلیاں کرکے اسے مزید بہتر بنایا گیا ہے۔ ماہرین نے اسے ’سیسیلیئن رف ہائی گیبا‘ کا نام دیا ہے
اس ٹماٹر میں گیما امائنو بیٹرک ایسڈ (گیبا) کی مقدار عام ٹماٹر سے پانچ گنا زائد ہے۔ اس کے علاوہ دیگر اقسام کے امائنو ایسڈز کو بھی بڑھایا گیا ہے، جو بالخصوص بلڈ پریشر کم کرتے ہیں
اس کے بیج سانا ٹیک نامی اسٹارٹ اپ نے بنائے ہیں، جسے یونیورسٹی آف سکوبا میں تشکیل دیا گیا۔ فی الحال اس کی آن لائن فروخت شروع کی گئی ہے
اس کی تحقیق میں ٹماٹر کی جینیاتی ایڈیٹنگ کی گئی ہے اور کوئی نیا جین نہیں ڈالا گیا، بلکہ جینیاتی تبدیلی سے ان عوامل کو روکا گیا ہے جو گیبا کی افزائش میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ اس کے بعد کئی مراحل سے گزرنے کے بعد ٹماٹر میں گیبا کی افزائش تیزی سے بڑھنا شروع ہوئی
یونیورسٹی آف سکوبا کے ماہرین نے کہا ہے کہ انہوں نے کرسپر سی اے ایس نائن کی مشہور جینیاتی ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی استعمال کی ہے۔ تاہم کئی مراحل سے گزرنے کے بعد اسے کمرشل پیمانے پر تیار اور فروخت کرنے کی اجازت ملی ہے۔ اس کے بعد کسانوں نے اس کی باقاعدہ کاشت شروع کر دی ہے
سانا ٹیک اسٹارٹ اپ کے سربراہ شمپائی تاکے شیٹا نے کہا کہ پہلے صارف اس ٹیکنالوجی کو مکمل طور پر نہیں سمجھ پائے، تاہم کاشتکاری کے مراحل اور دیگر رضاکاروں نے اسے تسلی بخش قراردیا ہے۔ اب جاپان کے محکمہ صحت نے اس کی باقاعدہ فروخت کی اجازت دے دی ہے
چونکہ اس میں کوئی بیرونی جین نہیں ملایا گیا ہے، یعنی یہ ٹرانس جینک سبزی نہیں، بلکہ اس میں جین بدل کر گیبا کی پیداوار بڑھائی گئی ہے۔ لیکن اس کی قیمت بہت زیادہ ہے اور ایک کلوگرام ٹماٹر کی قیمت اڑسٹھ ڈالر یعنی گیارہ ہزار روپے کے لگ بھگ ہے.