ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی فاتحہ خوانی کے موقع پر دھماکا، متعدد افراد جاں بحق

نیوز ڈیسک

کابل: امارت اسلامیہ افغانستان کے دارالخلافہ کی ایک عید گاہ کی مسجد کے داخلی دروازے پر زوردار دھماکا ہوا ہے جس میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے

الجزیرہ کے مطابق کابل میں مسجد کے داخلی دروازے پر دھماکا اُس وقت ہوا جب طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی جار رہی تھی

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد فائرنگ بھی سنائی دی

تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہونے والے ہر خودکش حملے یا بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی ہے

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی کابل میں دھماکے اور اس کے نتیجے میں متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، تاہم دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں کی تعداد کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں

ان کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ کابل میں عیدگاہ مسجد کے دروازے پر بم دھماکے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے ہیں

ان کا کہنا تھاکہ دھماکا عیدگاہ جامع مسجد کے داخلی دروازے کے قریب ہجوم میں ہوا

دوسری جانب افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ طالبان جنگجوؤں نے علاقے کی ناکہ بندی کردی ہے

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ہی طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کا انتقال ہوا تھا

قبل ازیں ننگرہار کے شہر جلال آباد میں دھماکے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوگئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاک افراد میں دو طالبان اہلکار بھی شامل ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے

ذبیح اللہ مجاہد کے نائب بلال کریمی کے مطابق جمعہ کے روز بھی کابل میں طالبان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، دھماکہ کے بعد سرچ آپریشن میں داعش کے جنگجوؤں سے جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد داعش جنگجو مارے گئے تھے اور کچھ کو گرفتار کرلیا گیا تھا جب کہ کارروائی میں طالبان اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close