کرونا کی گولی جس سے "ہسپتال میں داخلے یا موت کا امکان نصف ہوگیا”.

ویب ڈیسک

واشنگٹن : مشہور دوا ساز کمپنی مرک نے کہا ہے کہ اس کی تجرباتی گولی نے کووڈ-19 کی بیماری میں مبتلا لوگوں کے ہسپتال میں داخلے یا موت کے امکان کو نصف کر دیا ہے، جسے کرونا وبا کے خلاف عالمی لڑائی میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق انتظامی اداروں کی طرف سے منظوری کے بعد یہ دوا کووڈ کے علاج کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی گولی ہوگی، جو پہلے سے موجود ان ادویات کا حصہ بن جائے گی جو پہلے سے ویکسین کی شکل میں موجود ہیں۔ل

دوا ساز مرک نے بتایا ہے ہے کہ وہ جلد ہی امریکا اور دنیا بھر میں صحت کے حکام سے درخواست کرے گی کہ اس گولی کے استعمال کی منظوری دے دی جائے

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے فیصلہ اس درخواست کے کچھ ہفتے میں ہی سامنے آ سکتا ہے۔ گولی کی منظوری کی صورت میں گولی کو فوری طور پر تقسیم کرنا شروع کر دیا جائے گا

امریکا کی وینڈربلٹ یورنیورسٹی کے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر ولیم شیفنرم جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، کے بقول: ’اس سے ہمیں زیادہ لوگوں کا زیادہ تیزی سے علاج کرنے کا موقع ملے گا۔ ہمیں بھروسہ ہے کہ یہ سستا ہوگا۔‘

مرک اور اس کی شراکت دار کمپنی ریج بیک بائیوتھراپیٹکس نے دعویٰ کیا ہے کہ ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جن لوگوں نے کووڈ کی علامات ظاہر ہونے کے پانچ روز کے اندر مولنوپیراویر نامی اینٹی وائرل گولی لی، ان میں ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کا امکان آدھا رہ گیا، ان لوگوں کے مقابلے میں جنہیں ڈمی یا پلاسیبو گولی دی گئی

کمپنی کے دعوے کے مطابق ایک تحقیق میں ان 775 بالغ افراد پر نظر رکھی گئی، جن میں کووڈ 19 کی ہلکی سے درمیانی شدت کی علامات موجود تھیں۔ ان لوگوں کو موٹاپے، ذیابیطس اور دل کی بیماری کی وجہ سے شدید نوعیت کے مرض میں ہونے کے بڑے خطرے سے دوچار سمجھا گیا

مرک کے مطابق جن لوگوں کو مولنوپیراویر دی گئی ان میں سے 7.3 فیصد ہسپتال داخل ہوئے یا تیس دن کے اختتام پر ہلاک ہو گئے۔ اس کا موازنہ ان 14.1 فیصد لوگوں سے کیا گیا جنہیں ڈمی گولی دی گئی۔ اس مدت کے بعد ڈمی دوا لینے والوں میں سے آٹھ بیمارے کے ہاتھوں جان سے گئے جبکہ ان کے مقابلے میں ان لوگوں میں کوئی موت نہیں ہوئی جنیں مولنوپیراویر دی گئی

یہ نتائج اتنے بہترین تھے کہ گولی کے آزمائشی استعمال کی نگرانی کرنے والے طبی ماہرین کے ایک آزاد گروپ نے کلنکل ٹرائل کو قبل از وقت ختم کرنے کی سفارش کی۔ مرک کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں آزمائشی ڈیٹا ایف ڈی اے کو پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں

کمپنی کے دعوے اپنی جگہ، تاہم بیرونی ماہرین نے ابھی تک کمپنی کی طرف سے پیش کیے گئےنتائج کا جائزہ نہیں لیا، جو کسی بھی نئی طبی تحقیق کے معاملے میں معمول کا عمل ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close