دوحہ: قطر میں طالبان ترجمان اور نائب وزیر خارجہ سہیل شاہین نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاہم یہ مذاکرات برابری کی سطح پر ہونا چاہیئے
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو میں طالبان کے دوحہ میں سیاسی دفتر کے ترجمان اور نائب وزیر خارجہ سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ اقلیتوں اور خواتین کو کابینہ میں جلد شامل کرلیا جائے تاہم عالمی برادری کو بھی افغان عوام کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیئے
سہیل شاہین، جو اقوام متحدہ میں افغانستان کی نمائندگی کے لیے طالبان کی جانب سے نامزد کردہ سفیر بھی ہیں، نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان امریکا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن یہ مذاکرات صرف امریکا کی مرضی کے ایجنڈے پر نہیں بلکہ برابری کی سطح پر ہونا چاہیئے۔ ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ صرف ایک فریق اپنی ہی مرضی مسلط کرے
سہیل شاہین کی جانب سے یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر اللہ متقی ایک وفد کے ہمراہ دوحہ پہنچے ہیں، جہاں وہ قطری حکام کے ساتھ ساتھ امریکا سمیت غیرملکی نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے
واضح رہے کہ طالبان نے اب تک پچھلی حکومت کے کابینہ کے ارکان میں سے چند کو امارت اسلامیہ کی کابینہ میں شامل کرنے کی امریکی تجویز پر بھی عمل کرتے دکھائی نہیں دیتے
غیر ملکی افواج کے 30 اگست کو افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان پہلی ون ٹو ون ملاقات قطر میں آج یا کل متوقع ہے
دوسری جانب افغانستان کے نگراں وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا ہے کہ امریکی وفد سے نئی شروعات پر بات ہوئی ہے
قطر کے دارالحکومت دوحا میں طالبان اور امریکا کے دو روزہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے
عرب میڈیا سے گفتگو میں مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ امریکی وفد سے افغان امریکا تعلقات کی نئی شروعات کرنے اور افغان مرکزی بینک کے ذخائر پر سے پابندی ہٹانے سے متعلق بات ہوئی ہے
انہوں نے کہا کہ افغان وفد کی امریکی وفد سے ملاقات ہوئی ہے، جو کل بھی جاری رہے گی
افغان وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکا نے افغان عوام کے لیے کورونا ویکسین فراہم کرنے کا بھی کہا ہے
افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا اور طالبان کی یہ پہلی اعلیٰ سطح پر بات چیت ہے
امریکا کی جانب سے مذاکرات میں محکمہ خارجہ کے نائب نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ، یو ایس ایڈ کی عہدیدار سارہ چارلس اور انٹیلی جنس کمیونٹی کے عہدیدار شامل ہیں.