سندھ ہائی کورٹ، اسپیکر سراج درانی کی بےنامی جائیدادوں کی تفصیلات جاری

نیوز ڈیسک

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف تحریری فیصلے کے ساتھ ان کی بے نامی جائیدادوں کی تفصیلات بھی جاری کردیں جن کی کل مالیت ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے سے زائد ہے

بیش قیمت بے نامی جائیدادیں کراچی ، اسلام آباد ، بھوربن اور ایبٹ آباد کی پرائم لوکیشن پر خریدی گئیں، جبکہ لگژری گاڑیاں بھی بے نامی جائیداد میں شامل ہیں

تفصیلات کے مطابق  بے نامی جائیداد میں شامل ڈی ایچ اے فیز 6 میں پانچ سو گز کا پلاٹ نمبر 115، جو 2011ع میں خریدا گیا، ڈی ایچ اے فیز 6 ہی میں ایک ہزار گز کا پلاٹ بھی شامل ہے، جو شکیل احمد سومرو کے نام پر خریدا گیا

ڈی ایچ اے فیز 8 میں ایک ہزار گز کا پلاٹ نمبر 169 بھی شکیل احمد سومرو کے نام پر خریدا گیا۔ ضلع ملیر میں 40 ایکٹر اراضی بھی بے نامی جائیداد کا حصہ ہے اور تعلقہ شاہ مرید میں یہ اراضی 2012ع میں منور علی کے نام پر خریدی گئی

ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک ہزار مربع گز کا ایک اور پلاٹ نمبر 66 بھی ظاہر کیا گیا ہے یہ پلاٹ 2013ع میں گل بہار لوہار بلوچ کے نام پر خریدا گیا۔ ڈی ایچ اے فیز 5 میں بنگلہ نمبر A3 بھی بے نامی جائیداد ظاہر کی گئی ہے جو 2011ع میں محمد عرفان کے نام پر خریدا گیا

مذکورہ بے نامی پراپرٹیز کی مالیت وقت خرید کے مطابق ایک ارب چار کروڑ پچاس لاکھ روپے ہے۔ نیب کی جانب سے عدالت عالیہ کو دی گئی رپورٹ کے مطابق آغا سراج درانی کے پاس ایک کروڑ اڑتالیس لاکھ کے پرائز بانڈز اور چھ لگژری گاڑیاں بھی ہیں

سندھ ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے کے ساتھ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی اہلیہ اور بچوں کے بھی ظاہر شدہ اور پوشیدہ اثاثوں کی تفصیلات جاری کی ہیں، جن کے مطابق سونیا درانی کے نام پر 23 لاکھ روپے مالیت کی ایک گاڑی اور فلیٹ میں دو کروڑ روپے سے زائد رقم بھی انویسٹ کی گئی ہے، سونیا درانی کے نام پر زم زمہ ٹاور کمرشل لین میں بھی انوسٹمنٹ کی گئی ہے، جس کی مالیت وقت خرید چھپن لاکھ سے زائد بتائی گئی ہے

شاہانہ درانی کے نام کریسنٹ بے کراچی میں فلیٹ کی انوسٹمنٹ کی گئی اور اس انوسٹمنٹ کی رقم پونے تین کروڑ روپے ہے۔ کوثر درانی کے نام پر بھی ایک کروڑ روپے کی اسلام آباد میں انوسٹمنٹ کی گئی اور کوثر درانی کے نام پر بھوربن سائرہ کاٹیج میں بھی پچیس لاکھ کی انوسٹمنٹ کی گئی، جبکہ کوثر درانی کے نام پر ایک پینتیس لاکھ کی گاڑی بھی ہے

آغا شہباز کے نام پر ڈی ایچ اے فیز 5 میں دو سو گز پر مشتمل کمرشل پلاٹ ہے، جس کی مالیت نو کروڑ  ستر لاکھ روپے سے زائد ہے، آغا شہباز کے پاس لگژری گاڑیوں میں ایک جیپ، ایک ہمر اور ایک مرسیڈیز ہے ان میں جیپ کی مالیت وقت خرید تین لاکھ روپے، ہمر کی مالیت دو کروڑ باون لاکھ روپے سے زائد ہے

اسی طرح صنم درانی کے نام پر کریک وسٹا میں ایک اپارٹمنٹ میں چار کروڑ روپے کی انوسٹمنٹ کی گئی، جبکہ صنم درانی کے پاس اسی لاکھ روپے کی لگژری لینڈ کروزر بھی موجود ہے، اس کے علاوہ صنم درانی کے پاس پانچ لاکھ کی ایک اور گاڑی بھی ہے

عدالت عالیہ کے جاری کردہ فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ آغا شہباز کا بینک کلوزنگ بیلنس دو کروڑ انسٹھ لاکھ سے زائد ہے۔ سارہ درانی کے نام پر کریسنٹ بے کراچی میں دو کروڑ 67 لاکھ روپے سے زائد کی انوسٹمنٹ کی گئی

ناہید درانی کے نام پر ڈی ایچ اے فیز 5 میں سات کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا بنگلہ ہے، ناہید درانی کے نام پر ایبٹ آباد میں بھی دو کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کا ایک بنگلہ ہے، اس کے علاوہ ناہید درانی کے نام پر دو گاڑیاں بھی ہیں

دوسری جانب اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کرنے ان کے گھر آئی نیب کی ٹیم انہیں گرفتار کیے بغیر پندرہ گھنٹے بعد واپس چلی گئی، نیب ٹیم گزشتہ روز سہہ پہر چار بجے کراچی میں آغا سراج درانی کےگھر پہنچی تھی

سراج درانی کے ملازمین مزاحمت کرتے رہے، ساری رات گھر کے باہر موجود رہے، حامیوں نے ناشتہ بھی سراج درانی کے گھر کیا جبکہ نیب ٹیم کو گھر کے اندر جانے نہیں دیا گیا

واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا، عدالت نے آغا سراج درانی سمیت گیارہ ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ سولہ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس اقبال کلہوڑو نے تحریر کیا

تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب کا الزام ہے کہ آغا سراج درانی نے غیر قانونی آمدنی سے بچوں کے نام پراپرٹی خریدی ہے۔ عدالت کے تحریری فیصلے کے مطابق آغا سراج کی آمدنی اور اثاثوں میں ایک ارب 61 کروڑ روپے کا فرق ہے

دوسری جانب کراچی میں اپنے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے بیٹے آغا شہباز درانی نے کہا کہ گھر میں صرف خواتین ہیں، صرف ایک لیڈی سرچر جائے اور چیک کرلے، یہ ممکن نہیں کہ یہ افراد جا کر ہمارے کمروں اور باتھ رومز کی تلاشی لیں، ہم نے پہلے بھی مقدمات کا سامنا کیا، اب بھی ایسے ہتھکنڈوں کا سامنا کریں گے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close