میری لینڈ : امریکا میں امراض سے بچاؤ سے متعلق ٹاسک فورس نے اپنے ہدایت نامے میں کہا ہے کہ صحت مند افراد کے لیے روزانہ اسپرین کا استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے
یہ بات گزشتہ دنوں مذکورہ ٹاسک فورس کی تازہ رہنما ہدایات (گائیڈ لائنز) میں کہی گئی ہے، جو اسپرین کے استعمال سے متعلق درجنوں تحقیقات کا جائزہ لینے کے بعد جاری کی گئی ہیں
امریکی ٹاسک فورس (یو ایس پی ایس ٹی ایف) نے اپنی نئی گائیڈ لائنز میں خاص طور پر چالیس سال سے زیادہ عمر کے ان افراد کو خبردار کیا ہے، جنہیں دل کی کوئی بیماری نہیں ہوئی ہے، لیکن وہ احتیاط کے طور پر روزانہ 80 ملی گرام سے 100 ملی گرام جتنی اسپرین استعمال کررہے ہیں
ٹاسک فورس کی سفارشات میں واضح کیا گیا ہے کہ جو مریض اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر اسپرین کی مخصوص خوراک روزانہ استعمال کر رہے ہیں، وہ اپنا معمول تبدیل نہ کریں کیونکہ نئی رہنما ہدایات صرف صحت مند افراد کے لیے ہیں
اگر طبی معائنے کے بعد چالیس سال سے زائد عمر کے کسی صحت مند شخص کےلیے دل کے دورے یا فالج کے حملے کا امکان دس فیصد تک ہے تو اسے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر اسپرین کا روزانہ استعمال نہیں کرنا چاہیے
امریکی ٹاسک فورس (یو ایس پی ایس ٹی ایف) کے مطابق، نئی رہنما ہدایات کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ اسپرین کو نقصان دہ قرار دیا جائے، تاہم یہ بھی ضروری ہے کہ اسپرین جیسی عام دوا کے غیر ضروری استعمال سے ممکنہ نقصانات بالخصوص جریانِ خون (ہیموریج) کے اضافی خطرے سے عوام کو خبردار کردیا جائے
ان گائیڈ لائنز میں ڈاکٹروں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مریضوں کو اسپرین تجویز کرتے وقت احتیاط کا مظاہرہ کریں.