جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش، کتنے اراکین حامی؟

نیوز ڈیسک

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف صوبائی اسمبلی میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد منظور کر لی گئی

تحریک کے متن میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ جام کمال کو عہدے سے ہٹایا جائے اور اُن کی جگہ پر اکثریت رکھنے والے رکن اسمبلی کو وزیراعلیٰ بنایا جائے

بلوچستان اسمبلی میں وزیراعلیٰ جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے اجلاس میں 6 ارکان غیر حاضر تھے

صوبائی اسمبلی میں تاریخ کے اہم ترین مرحلے میں منعقدہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما سردار یار محمد رند بیرون ملک ہونے کی وجہ سے شریک نہیں ہوئے

جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق اجلاس میں لیلیٰ ترین، بشریٰ رند، ماہ جبین شیران، زینت شاہوانی اور اکبر اسکانی شریک نہیں ہوئے ہیں

رکن صوبائی اسمبلی لالہ عبدالرشید ایوان میں تاخیر سے پہنچے اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں دم کرانے گیا تھا اس لیے دیر ہوگئی

جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے رکن اسمبلی عبدالرحمٰن کھیتران نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی 65 ارکان کا ایوان ہے

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت کے حوالے سے تحریک کو 65 ایوان میں 33 ارکان کی حمایت مل گئی

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت کو 33 ارکان کی حمایت ملنے پر عبدالرحمٰن کھیتران نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ تو ہوگیا، ہمارے پانچ ارکان پارلیمنٹ لاپتہ ہیں

اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے محرک کو وزیراعلیٰ کے خلاف ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی جازت دے دی

رکن اسمبلی سردار عبدالرحمٰن کھیتران نےجام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں پیش کی

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی خراب حکمرانی کے باعث مایوسی، بدامنی، بیروزگاری، اداروں کی کارکردگی متاثر ہوئی ہے

رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خود کو عقل کل سمجھ کر اہم معاملات کو مشاورت کئے بغیر چلارہے ہیں

اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ جام کمال خان اپنے طور پر صوبے کے معاملات چلارہے ہیں، اہم معاملات کو مشاورت کے بغیر چلانے سے صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا

اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے اراکین سے تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پر بحث کے لیے نام مانگ لیے

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے ثنا اللّٰہ بلوچ نے تحریک عدم اعتماد پر کہا ہے کہ وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف چارج شیٹ لمبی ہے

بلوچستان اسمبلی اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے ثنا اللّٰہ بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ ترقیاتی پیکیج اور ماہی گیری کے شعبے میں بڑی کرپشن ہوئی ہے

ثنا اللّٰہ بلوچ نے مزید کہا کہ پانی، سڑکوں، تعلیم کے منصوبے اپنے پسندیدہ لوگوں کے نذر کیے گئے ہیں، میرے انتخابی حلقے میں تعلیم کا کوئی منصوبہ شروع نہیں ہوسکا

اُن کا کہنا تھا کہ کوئی اپنی جاگیر کے ساتھ ایسا نہیں کرتا، جیسا آپ نے بلوچستان کے ساتھ کیا، آپ صوبے کو اس نہج پر لے آئے ہیں، آپ کو لوگوں کے دلوں میں جگہ بنانا چاہیے تھی

بی این پی مینگل کے رکن اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ جو اپنے اراکین کے ساتھ مصالحت نہیں کرسکتا، وہ ناراض لوگوں سے کیا مصالحت کرے گا

انہوں نے کہا کہ جام کمال کےخلاف اپوزیشن کا عدم اعتماد نہیں، یہ عوام کا آپ پر عدم اعتماد ہے، آپ کو بھائی کی حیثیت سے مشورہ دے رہا ہوں کہ آپ عہدہ چھوڑ دیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close