ضمانت پر رہا اور لندن میں علاج کے لیے قیام پذیر مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کا کوئی رکن، انفرادی، جماعتی یا ذاتی سطح پر عسکری اور متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندوں سے ملاقات نہیں کرے گا
سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ٹوئٹر پر اپنی جماعت کے ارکان کی عسکری قیادت سے غیر اعلانیہ ملاقاتوں پر پابندی کے اعلان سے ایک دن پہلے ہی بدھ کی رات پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا تھا کہ آرمی چیف سے مسلم لیگ نواز کے نمائندے محمد زبیر نے دو ملاقاتیں کی ہیں
مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کے بقول ملاقات میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے حوالے سے بات ہوئی۔
نواز شریف نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ حالیہ واقعات سے ایک بار پھر ثابت ہوتا ہے کہ کس طرح بعض ملاقاتیں سات پردوں میں چھپی رہتی ہیں اور کس طرح بعض کی تشہیر کر کے مرضی کے معنی پہنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیل اب بند ہو جانا چاہیے.
واضح رہے کہ اس کے علاوہ آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اور اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کے مابین گزشتہ ہفتے بھی اے پی سی سے قبل ملاقات ہوئی تھی، جس میں مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف، خواجہ آصف، احسن اور پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری اور شیری رحمان شریک ہوئے تھے.