اسلام آباد : حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان مذاکرات اور معاملات طے پانے کے بعد وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور مفتی منیب الرحمٰن کی جانب سے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا گیا ہے، پاکستان کو متحد اور متفق دیکھنے کے خواہش مند ہیں
لیکن انہوں نے کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا گیا
وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مذاکرات کو ترجیح دینی ہے
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا ہے کہ انتشار میں پاکستان کا فائدہ نہیں، گزشتہ کچھ دنوں میں ملک میں املاک اور جانی نقصان ہوتے ہوئے دیکھا ہے
جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مفتی منیب نے کالعدم ٹی ایل پی کی بحالی کی پیشگوئی کی ہے
انہوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی کو جلد آئین و قانون کے دائرے میں فعال سیاسی جماعت کے طور پر دیکھیں گے
ذرائع کا کہنا ہے سابق چیئرمین رویتِ ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے حکومت کو گارنٹی دی ہے کہ آئندہ کالعدم تنظیم ٹی ایل پی تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرے گی
مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان اور اسلام کی فتح ہے، مذاکرات جبر اور تناؤ کے ماحول میں نہیں ہوئے
انہوں نے کہا کہ جذباتیت پر معقولیت غالب آئی، حکومت اور کالعدم تحریکِ لبیک کے درمیان اتفاقِ رائے سے معاہدہ ہو گیا ہے. آنے والے دنوں میں معاہدے کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے
انہوں نے کہا کہ کسی ناخوش گوار صورتِ حال پیش آنے سے پہلے معاہدہ ہونا خوش آئند ہے
واضح رہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے حالیہ پرتشدد احتجاج میں جماعت کے کارکنوں کے ہاتھوں متعدد پولیس اہلکار شہید ہو گئے تھے.