ناظم جوکھیو کا قتل پیپلز پارٹی ایم پی کے حکم پر ہوا، مقتول کے بھائی کا بیان. جام اویس کے دو گن مین گرفتار

نیوز ڈیسک

ٹھٹہ/ ملیر : گذشتہ روز پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی کے عرب مہمانوں کو شکار سے روکنے کے باعث خود پر تشدد کی   وڈیو وائرل کرنے والے نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل کے متعلق مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں. انہیں کراچی میں قتل کر دیا گیا تھا.

مقتول نوجوان آچار سالار جوکھیو گوٹھ نزد گھگھر پھاٹک کا رہائشی تھا. وہ شادی شدہ اور چار کمسن بچیوں اور ایک بیٹے کا باپ تھا، جس کی عمر ایک سال ہے.

مقتول نوجوان ناظم جوکھیو کے بھائی افضل احمد جوکھیو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرے بھائی نے پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس کے مہمانوں کے شکار کی وڈیو وائرل کی تھی ، جس پر جام اویس نے ناظم جوکھیو کو اپنے گھر بلایا، تشدد کیا اور جان لے لی

ناظم جوکھیو کی لاش ملیر میمن گوٹھ کے قریب جام گوٹھ سے ملی ، جبکہ ایم پی اے جام اویس، نیاز سالار اور دیگر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ نے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ورثا کو انصاف دلانے کی ہدایت کی ہے

پولیس کا کہنا ہے کہ جام ہاؤس میں ”جھگڑے“ کے دوران لاٹھی اور گھونسوں سے پینتیس سالہ ناظم جوکھیو ولد سجاول کی ہلاکت ہوئی ہے، مقتول کی لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں کرالیا گیا ہے. جبکہ ابتدائی طور پر ورثاء کا کہنا تھا کہ جناح ہسپتال میں مقتول کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے

پولیس کے مطابق ملیر میمن گوٹھ کے قریب جام گوٹھ میں واقع جام ہاؤس سے ایک شخص کی لاش ملی، جس کی شناخت ناظم جوکھیو کے نام سے ہوئی ہے، ناظم جوکھیو نے ٹھٹہ میں رکن اسمبلی جام اویس گہرام کے غیر ملکی مہمانوں کو شکار سے منع کیا تھا ، پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں کرالیا گیا ہے ، جبکہ پولیس نے مقتول کے بھائی کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے ، مقدمہ میں جام اویس اور ساتھیوں کو نامزد کیا گیا ہے

انہوں نے کہا کہ مقتول ناظم نے غیر ملکیوں کو گاؤں میں شکار سے روکا اور وڈیو بنا لی، جس پر جام اویس نے مجھے فون کر کے مغلظات بکیں اور بھائی کو جام ہاؤس لانے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد ہم بھائی کو لے کر جام گوٹھ ملیر میں واقع جام ہاؤس پہنچے تو ہمارے سامنے بھائی پر تشدد شروع کر دیا گیا اور ہمیں وہاں سے چلے جانے کو کہا گیا

افضل جوکھیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بعد ازاں ہمیں جام ہاؤس سے فون کے ذریعے اطلاع دی گئی کہ تمہارا بھائی مر گیا ہے

مقتول کے بھائی افضل جوکھیو نے کہا کہ میرے بھائی ناظم جوکھیو کو رکن صوبائی اسمبلی جام اویس نے قتل کیا ہے

واضح رہے کہ جام اویس ٹھٹہ سے رکن سندھ اسمبلی اور ان کے بھائی جام عبدالکریم ملیر سے رکن قومی اسمبلی ہیں

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں ملیر کے علاقے میمن گوٹھ میں ناظم جوکھیو کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے

وزیراعلیٰ نے پولیس کو مقتول کے ورثا کی مرضی سے ایف آئی آر درج کر کے، ورثا کو انصاف دلانے کی ہدایت کی ہے

وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کل ملیر میں جو واقعہ پیش آیا وہ قابلِ مذمت ہے، غلط ہوا، ظلم ہوا

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایف آئی آر میں ایم پی اے کا نام شامل ہے، لواحقین کو انصاف ملے گا

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے، ہمارا ایم پی اے بھی ملوث ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہو گی، قانون کا دہرا معیار نہیں ہو سکتا، قانون کے مطابق جس کی گرفتاری ہونی ہے وہ ہو گی

ملیر میں ناظم جوکھیو کے قتل کے واقعے میں دو افراد  کو گزشتہ رات حراست میں لیا گیا ہے، حراست میں لیے گئے دونوں افراد جام اویس کے گن مین ہیں، تاہم وہ مقدمے میں نامزد نہیں ہیں

ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے دونوں افراد سے واقعے سے متعلق پوچھ گچھ کی جارہی ہے، جبکہ مقدمے میں جام اویس سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے

ایس ایس پی ملیر کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے کارروائی کی جارہی ہے

واضح رہے کہ آج مقتول ناظم جوکھیو کی تدفین کے بعد لواحقین اور علاقے کے عوام نے نیشنل ہائی وے پر شدید احتجاج کیا اور اس کے دونوں ٹریک بند کر دیئے، جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں

مظاہرین نے ٹائر جلا کر کراچی سے ٹھٹہ آنے اور جانے والے روڈ مکمل بلاک کردیئے جبکہ پولیس اور سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی

مظاہرین نے ناظم جوکھیو کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close