قومی اسمبلی کے رکن رمیش کمار نے کہا ہے کہ ہندوستان میں گیارہ ہندوؤں کے قتل کے معاملے پر پاکستان ہندو کونسل مرنے والوں کے لواحقین کو انصاف دلانے کی خاطر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرے گی
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر رمیش کمار نے ہندوستان میں پُراسرار طور پر ہلاک ہونے والے ہندو خاندان کی پاکستان میں موجود واحد رشتہ دار خاتوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ بھارتی ایجنسی را پاکستان سے بھارت جانے والے ہندوؤں کو جاسوسی کے لئے استعمال کرنے پر مجبور کرتی ہے، انکار کرنے پر ان گیارہ لوگوں کی طرح انہیں قتل کر دیا جاتا ہے
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور چیئرمین پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش نے اعلان کیا کہ لواحقین کو انصاف دلانے کے لیے پاکستان ہندو کونسل جلد سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن دائر کی کرے گی اور عالمی عدالت انصاف کا دروازہ بھی کھٹکھٹائے گی
اس موقع پر بھارت میں قتل ہونے والے گیارہ ہندوؤں کی واحد رشتہ دار خاتون شری متی مکھی کا کہنا تھا کہ اگر انصاف نہ ملا تو وہ خود سوزی کر لیں گی۔ خاتون نے مزید کہا کہ انہیں بتایا جائے گیارہ افراد کو تو قتل کردیا گیا، لیکن باقی جو پانچ وہاں ابھی موجود ہیں وہ کس حال میں ہیں کہیں، خدشہ ہے کہ کہیں ان کو بھی قتل نہ کر دیا جائے
پریس کانفرنس کے دوران ہندو برادری نے مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر کی کاپی، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور پاکستان ہائی کمیشن دہلی کو ساری معلومات تک رسائی دی جائے
یاد رہے کہ پاکستان سے ہجرت کرکے بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے جودھ پور میں جا بسنے والے گیارہ ہندو تارکین وطن کی لاشیں ان کی جھونپڑی سے برآمد ہوئی تھیں۔ پورے خاندان میں سے صرف ایک ہی شخص زندہ بچ سکا تھا جو اُس وقت گھر سے باہر تھا۔ جودھ پور پولیس نے ابتدائی تفتیش میں واقعہ کو خود کشی کا رنگ دیا تھا. ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق بھیل برادری سے تھا.