فالکن نائن: ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا بے قابو راکٹ جو 4 مارچ کو چاند سے ٹکرائے گا

ویب ڈیسک

لاس اینجلس – ایلون مسک کی ملکیت امریکی نجی راکٹ کمپنی اسپیس ایکس کا ایک راکٹ، جسے سنہ 2015ع میں موسمیاتی سیٹلائٹ کو لانچ کرنے کی غرض سے خلا میں بھیجا گیا تھا، چار مارچ کو چاند کی سطح سے ٹکرا جائے گا

مشن کی تکمیل کے بعد فالکن نائن نامی اس راکٹ میں اتنا ایندھن نہیں تھا کہ وہ واپس زمین پر پہنچ سکے جس کی وجہ سے وہ خلا میں ہی رہ گیا تھا

ماہر فلکیات جوناتھن میکڈاول کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہوگا، جس میں ایک بے قابو راکٹ چاند سے ٹکرائے گا

واضح رہے کہ جوناتھن میکڈاول سائنسدانوں کی اس ٹیم کا حصہ تھے، جس نے تحربے کے طور پر ایک راکٹ نما چیز کو چاند سے ٹکرایا تھا۔ وہ سمجھتے ہیں ”فالکن نائن کے چاند سے ٹکرانے سے معمولی سا اثر ہوگا“

یہ راکٹ ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا حصہ ہے، جو انسانوں کو دوسرے سیاروں تک لے جانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے

سنہ 2015ع سے زمین، چاند اور سورج کی مختلف کشش ثقل اس راکٹ کو کئی سمتوں میں کھینچ چکی ہیں، جس کی وجہ سے اس کا راستہ گڈ مڈ ہو گیا

ماہر فلکیات جوناتھن میکڈاول کا کہنا ہے کہ ’یہ راکٹ اب کشش ثقل کے اصول پر چل رہا ہے۔‘

یہ راکٹ اس فضائی کچرے کا حصہ ہے، جنہیں خلائی مشنوں کی تکمیل کے بعد واپسی کے لیے ایندھن کی کمی کی وجہ سے خلا میں چھوڑ دیا جاتا ہے

پروفیسر جوناتھن میکڈاول کے مطابق گذشتہ دس برس میں پچاس کے قریب ایسے بڑے ڈھانچے بے قابو ہوئے، لیکن یہ پہلی بار ہے کہ اس کی باقاعدہ تصدیق ہو سکی ہے

امید کی جا رہی کہ فالکن نائن راکٹ چار مارچ کو چاند سے ٹکرا کر پھٹ جائے گا

پروفیسر جوناتھن میکڈاول کے مطابق یہ چار ٹن وزنی دھات کا ایک ٹینک ہے، جو پانچ ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ایک چٹان سے ٹکرائے گا، جس سے ایک چھوٹا سا مصنوعی گڑھا بن جائے گا

یاد رہے کہ اس سے قبل سنہ 2009ع میں ماہر فلکیات ایک تجربے کے طور تقریباً اسی راکٹ کے سائز کی ایک اور چیز کا چاند کی سطح سے ٹکرانے کا تجربہ کر چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ فالکن نائن کے چاند سے ٹکرانے سے سائنسدانوں کی معلومات میں کچھ خاص اضافہ نہیں ہوگا

پروفیسر جوناتھن میکڈاول کہتے ہیں ”ابھی تک تو خلا میں پھیلے ہوئے کچرے سے کوئی خطرہ نہیں، لیکن مستقبل میں ہو سکتا ہے۔“

وہ کہتے ہیں کہ ”اگر مستقبل میں چاند کی سرزمین پر بستیاں قائم ہوتی ہیں تو ہمیں خلائی کچرے کے بارے معلومات چاہیے ہوں گی۔“

انہوں نے کہا ”ابھی خلا میں کچرے کی مقدار زیادہ نہیں، لیکن ہمیں اس وقت تک انتظار نہیں کرنا چاہیے جب یہ ایک مسئلے کی شکل اختیار کر لے۔“

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اب سے چار مارچ تک کیا ہوگا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ فالکن نائن کشش ثقل کے اصولوں کے تحت چاند کی جانب بڑھتا رہے گا اور چار مارچ کو چاند سے ٹکرا کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close