شہید ناظم جوکھیو قتل کیس کا تفتیشی افسر تبدیل، جام اویس سمیت 3 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

نیوز ڈیسک

ملیر کراچی : شہید ناظم جوکھیو کے اہل خانہ کی درخواست پر قتل کیس کا تفتیشی افسر تبدیل کر دیا گیا

ذرائع کے مطابق شہید ناظم جوکھیو کے اہل خانہ نے تفتیش غیر جانبدار افسر کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا

قبل ازیں شہید ناظم جوکھیو قتل کیس میں ملزم رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت تین ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر مقتول کے اہل خانہ نے ملیر کورٹ کے باہر احتجاج بھی کیا

ملیر میمن گوٹھ میں غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے پر شہید ناظم جوکھیو کے قتل کے کیس میں پولیس نے گرفتار ملزم جام اویس سمیت دیگر ملزمان کو ریمانڈ مکمل ہونے پر انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا

جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے قتل کیس میں گرفتار ملزم رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت تین ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کر دیا

واضح رہے کہ گزشتہ روز شہید ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے مقتول کے گھر کا دورہ کیا تھا اور جائے وقوعہ کے قریبی رہائشی افراد کے بیانات رکارڈ کیے تھے

تفتیشی حکام نے بتایا کہ مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی اور چند رشتے داروں کے بیانات بھی رکارڈ کیے گئے، شبہ ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل کے وقت پانچ سے زائد ملزمان موجود تھے، مزید ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں

دوسری جانب گزشتہ روز ہی شہید ناظم جوکھیو قتل کیس میں نیا موڑ اس وقت سامنے آیا، جب پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس کے گارڈز میر علی اور حیدر نے ناظم جوکھیو کو قتل کرنے کا الزام اپنے سر لیتے ہوئے قتل کا اعتراف کر لیا

تفتیشی ذرائع کے مطابق ملزمان نے کہا کہ ”فرار کی کوشش پر“ ناظم جوکھیو پر ڈنڈوں سے پے درپے وار کئے ، جس سے وہ جاں بحق ہو گیا

جبکہ پولیس نے ایم پی اے جام اویس سمیت دیگر ملزمان کے فون کالز کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا ہے

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل کے وقت میں میمن گوٹھ میں موجود ہی نہیں تھا

تفتیشی حکام نے مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی اور قریبی رشتے داروں کو بھی بیانات قلمبند کرانے کے لیے طلب کر لیا ہے، تفتیشی ٹیم ناظم جوکھیو کے لواحقین کے بیانات کو اپنی رپورٹ کا حصہ بنائے گی

دوسری جانب شہید ناظم جوکھیو کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بدترین تشدد کی تصدیق ہوئی ہے

شہید ناظم جوکھیو کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹر محمد اریب نے کیا تھا جس میں انکشاف ہوا کہ سر سمیت پورے جسم پر بے شمار زخم تھے

بدترین تشدد کے باعث مقتول کو اندرونی طور پر خون کا رساؤ شروع ہوگیا تھا

رپورٹ کے مطابق لاش پر سخت اور نوکیلی چیزوں سے تشدد کیے جانے کے نشانات تھے، جبکہ جسم کے نازک حصوں پر بھی بری طرح مارنے کے نشان تھے

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پورے چہرے پر سرخ اور جامنی رنگ کے متعدد زخم تھے، جب کہ آنکھیں گہرے زخموں کے ساتھ سوجی ہوئی تھیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close