میسوری : سائنسدانوں نے ’میٹا مٹیریئل‘ کہلانے والے مادّے کی ایک نئی قسم تیار کرلی ہے، جو اس کی پچھلی اقسام سے کہیں بہتر اور حیرت انگیز صلاحیتوں کی حامل ہے
نیچر کمیونکیشن میں شائع ہونے والی رپورٹ میں اس کی تفصیلات بتائی گئی ہیں، جن کے مطابق یہ نیا میٹا مٹیریئل اپنے ماحول کے لحاظ سے ردِعمل دکھاتا ہے، آزادانہ طور پر فیصلہ کرتا ہے اور انسان کے بغیر بعض عمل بھی کرتا ہے
اس مادے کی اس صلاحیت کو یوں سمجھیے کہ اگر ایسے مادوں سے ڈرون بنایا جائے تو وہ ہوا کی رفتار، بارش اور دیگر کیفیات کو محسوس کر کے اپنا راستہ بہتر بنا سکتا ہے اور یوں بحفاظت کسی جگہ اپنا سامان پہنچا سکتا ہے
یونیورسٹی آف میسوری میں انجینیئرنگ کے ماہر گؤلیانگ ہوانگ نے بتایا کہ ان کا تیارکردہ ذہین مٹیریئل عین قدرتی پودوں اور جانوروں کی طرح محسوس کرتا ہے، معلومات کو پروسیس کرتا ہے اور اس پر ردِ عمل یا اظہار کرتا ہے
یعنی وینس ٹریپ کیڑے کی موجودگی پر فوری طور پر بند ہو جاتا ہے اور جیسے گرگٹ رنگ بدلتا ہے، یہ مٹیریئل بھی بلکل یہی کام کر سکتا ہے
یوں میٹامٹیریئل کو طیاروں میں لگا کر ان کا شور کم کیا جاسکتا ہے اور دیگر کئی کاموں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اس مٹیریئل کو کنٹرول کرنے کے لیے اس میں چپ کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ مطلوبہ کام انجام دیا جاسکے
اگلے مرحلے میں اس مٹیریئل پر مزید کام کر کے اسے حقیقی ماحول اور حالات میں آزمایا جائے گا
اس تحقیق کے وسائل امریکی فضائیہ اور آرمی ریسرچ آفس نے فراہم کئے ہیں، جبکہ نیشنل سائنس فاؤنڈیشن نے بھی مالی اعانت کی ہے.