اسلام آباد: حکومت نے چینی مافیا کو نکیل ڈالنے کے لیے شوگر انڈسٹری کی آئندہ پیداوار ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے
فیصلے کے مطابق بعد ازاں چینی ، کھاد ، سیمنٹ اور مشروبات کی صنعتوں کی پیداوار کو مانیٹر کرنے کے لیے بھی سسٹم نافذ کیا جائے گا
وزیراعظم عمران خان شوگر انڈسٹری کے لئے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا 23 نومبر کو افتتاح کریں گے، چینی کا تھیلا مینوفیکچرنگ پلانٹ، فیکٹری یا ملز سے باہر لے جایا جاسکے گا نہ ہی مارکیٹ میں فروخت کی اجازت ہوگی
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ویڈیو لنک کےذریعے اس سسٹم کا باضابطہ افتتاح کریں گے، ملک کی زیادہ تر شوگر انڈسٹری آئندہ دو سے تین روز میں چینی کی پیداوار شروع کر دیں گی
ایف بی آر نے چینی کے تھیلوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے مہر لگانے کے حوالے سے ایس آر او جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی مہر کے بغیر 11 نومبر سے کوئی بھی چینی کا تھیلا مینوفیکچرنگ پلانٹ، فیکٹری یا ملز سے باہر نہیں لے جایا جاسکے گا اور نہ ہی مارکیٹ میں اس کی فروخت کی اجازت ہوگی
واضح رہے کہ شوگر انڈسٹر ی سے قبل تمباکو انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا پہلے سے ہی آغاز ہو چکا ہے، جس کے تحت سگریٹ ، چینی سمیت پانچ اشیاء کی فروخت کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کی جائے گی
ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو پانچ صنعتی شعبوں میں نافذ کیا جا رہا ہے، جن میں تمباکو ، چینی ، کھاد ، سیمنٹ اور مشروبات کی صنعت شامل ہے، ابتدائی طور پر تمباکو اور چینی کی صنعت میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا آغاز کر دیا گیا ہے.