کراچی : یورپی یونین نے فصلوں کو تباہ کرنے والے کیڑے ٹڈی یعنی لوکسٹ کو انسانوں کے لیے منظور شدہ خوراک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے
تفصیلات کے مطابق خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین نے پائیدار کاشتکاری اور غذا کے فروغ کے لیے کیڑوں میں لاروے اور لوکسٹ کے کھانے کی اجازت دے دی ہے
واضح رہے کہ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ یورپی یونین نے کسی بھی کیٹرے کو انسانوں کے کھانے کے لیے محفوظ قرار دیا ہے۔ اس سے پہلے جون میں لاروا کھانے کی اجازت دی گئی تھی
ان دونوں کیڑوں کے بعد اب توقع کی جا رہی ہے کہ جھینگر کے کھانے کی بھی منظوری دے دی جائے گی
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے کیڑے لوکسٹ کو کھانے کے لیے محفوظ قرار دینے کے بعد اس کے پر اور ٹانگیں ہٹا کر فروزن کھانوں کے طور پر مارکیٹ کیا جائے گا یا پھر اس کو پاؤڈر کی شکل میں مہیا کیا جا سکتا ہے
جبکہ یورپ کی فوڈ سیفٹی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ لوکسٹ سے متعلق کسی قسم کے حفاظتی خدشات نہیں پائے جاتے، اس میں پروٹین کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے
تاہم جن لوگوں کو جھینگے یا کیکڑے کھانے سے کسی قسم کی الرجی ہے، انہیں لوکسٹ کھانے میں بھی احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے
اقوام متحدہ کی فوڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن نے کیڑوں کو غذائیت سے بھرپور اور صحت مند غذا کا ذریعہ قرار دیا ہے، جن میں نشاستے، وٹامن، فائبر اور معدنیات وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں
اس حوالے سے فوڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ کیڑے، جنہیں لاکھوں کی تعداد میں لوگ روزانہ کی بنیاد پر کھاتے ہیں، یورپی یونین نے نئی کاشتکاری حکمت عملی کے تحت پروٹین کے متبادل ذرائع کے طور پر پیش کیا ہے
یورپی یونین کے 1997 فوڈ ریگولیشن قانون کے تحت الجی یعنی کائی کے استعمال کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ جبکہ نو دیگر اقسام کے کیڑوں کو محفوظ قرار دینے کی درخواست بھی یورپی یونین میں جمع کرائی جا چکی ہے.