سلیکان ویلی : ٹوئٹر نے حال ہی میں اپنے مونیٹائزیشن پروگرام کے تحت ایک نیا آپشن متعارف کروایا ہے جس کے ذریعے ااب صارفین ’’ٹوئٹر اسپیسز‘‘ پر ٹکٹ لگا کر پیسہ کما سکتے ہیں
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور اسٹریمنگ سائٹس پر یہ سہولت برسوں سے موجود ہے، کہ آپ ایک آن لائن پروگرام کی میزبانی کریں اور اسے سننے یا دیکھنے والوں سے اس میں شرکت کا معاوضہ بھی وصول کریں
اسی میدان میں اب ٹوئٹر نے بھی اپنا ایک فیچر ’’اسپیسز‘‘ (Spaces) استعمال کرتے ہوئے ایک قدم آگے بڑھایا ہے
آسان الفاظ میں آپ اسے یوں سمجھ سکتے ہیں کہ ’’اسپیسز‘‘ فیچر کے تحت ٹوئٹر پر براہِ راست صوتی پروگرام (لائیو آڈیو پروگرام) اس طرح سے منعقد کیا جا سکتا ہے، کہ اسے صرف چند مخصوص لوگ ہی سن سکیں
اگر آپ سوشل میڈیا انفلوئنسر ہیں تو اسی ’’اسپیسز‘‘ پر ٹکٹ لگا کر پیسہ بھی کما سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ٹوئٹر بلاگ کے مطابق ’’اسپیسز‘‘ کے ٹکٹ کی مالیت ایک ڈالر سے 999 ڈالر تک رکھی جاسکتی ہے
باقی تمام شرائط اور طریقہ کار وہی ہیں جو ’’سپر فالوز‘‘ کی ہیں، مثلاً یہ کہ اگر کسی ٹوئٹر صارف کی عمر اٹھارہ سال سے زیادہ ہو، اس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تین ماہ یا اس سے پرانا ہو، اس کے فالوورز کی تعداد کم از کم دس ہزار ہو اور وہ پورے مہینے میں پچیس یا زیادہ ٹویٹس کرتا ہو تو وہ ’’ٹکٹڈ اسپیسز‘‘ (Ticketed Spaces) سے پیسہ کما سکتا ہے
ٹوئٹر بلاگ میں اگرچہ واضح طور پر یہ تو نہیں لکھا کہ ’’ٹکٹڈ اسپیسز‘‘ سے کون کون سے ممالک میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز استفادہ کرسکتے ہیں، لیکن تحریر کے انداز سے ظاہر ہے کہ شاید اس پروگرام کا اجراء ساری دنیا کے لیے ایک ساتھ کیا گیا ہے
خیال رہے کہ اس سے قبل ٹوئٹر کی طرف سے شروع کیے گئے ”سپر فالوورز“ سہولت کا دائرہ کار ابتدائی طور پر صرف امریکا تک محدود رکھا گیا ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ دوسرے ملکوں میں رہنے والے بھی ان سے مستفید ہوسکیں گے
یہ پروگرام اینڈرائڈ اور آئی فون، دونوں پر ٹوئٹر ایپس کےلیے ہے جس کے تحت امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو معاوضے کی ادائیگی امریکی قوانین کے مطابق ٹیکس کٹوتی کے بعد کی جائے گی
علاوہ ازیں، اگر اس پروگرام کے ذریعے کوئی ہر مہینے پچاس ہزار ڈالر سے کم آمدنی حاصل کررہا ہے، تو ٹوئٹر اس میں سے صرف تین فیصد حصہ رکھے گا، لیکن ماہانہ آمدن پچاس ہزار ڈالر یا زیادہ ہونے پر ٹوئٹر کا حصہ بھی بڑھ کر بیس فیصد ہوجائے گا.