کورونا کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد جنوبی افریقہ میں کھیلوں کا نظام چوپٹ ہوجانے کا خطرہ بڑھ گیا۔
برطانیہ جمعے سے افریقی ملکوں پر نئی سفری پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کررہا ہے، ایسے مین ویلز کے رگبی کلبز کارڈف اور اسکارلیٹس جلد از جلد جنوبی افریقہ چھوڑ کر وطن واپس جانا چاہتے ہیں، جنوبی افریقہ میں جمعے کو کورونا کے ایک نئی قسم سامنے آگئی ہے، جس کا پتہ چلنے پر ایک بار پھر کھیلوں کی بندش کا معاملہ ہے۔
ویلز کی رگبی ٹیمیں سفری پابندیاں عائد ہونے سے قبل جنوبی افریقہ سے نکلنا چاہتی ہیں، جبکہ گالف کے نئے ڈی پی ورلڈ ٹور کے پہلے ایونٹ کا انعقاد بھی کھٹائی میں پڑسکتا ہے، سردست چار رگبی ٹیمیں یونائیٹڈ رگبی چیمپئن شپ ( یو آر سی) میں جنوبی افریقی کلبز کا سامنا کریں گی۔
تاہم ویلش کلب کارڈف اور اسکارلیٹس نے کہا کہ وہ جنوبی افریقہ چھوڑنے کے خواہاں ہیں کیونکہ برطانیہ جمعہ سے سفری پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کررہا ہے۔حکام نے خبررساں ادارے کو یو آر سی میچز منسوخ کیے جانے کی بابت آگاہ کیا ہے، باضابطہ اعلان بھی جلد متوقع ہے۔ کارڈف کا میچ اتوار کو جوہانسبرگ میں لائنز کے ساتھ شیڈول ہے جبکہ اسکارلٹس ہفتے کو شارک کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈربن میں ہیں۔
دوسری جانب جمعے کو گالف ایونٹ جوہانسبرگ اوپن سے 15 برطانوی اور آئرش گالفرز نے دستبرداری کا اعلان کردیا، جمعرات کو کھیل خراب موسم کی وجہ سے جلد ختم کردیا گیا تھا لیکن دوسرے دن یہ افتاد آن پڑی، یہ ایونٹ ڈی پی ورلڈ ٹور کے شیڈول میں پہلا ہے۔