پنسلوانیا : امریکی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسی چیونگم تیار کر لی ہے، جسے چبا کر کورونا وائرس کا پھیلاؤ بڑی حد تک روکا جاسکے گا
اس چیونگم اور متعلقہ تجربات کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’مالیکیولر تھراپی‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں، جن کے مطابق، کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے تھوک (لعابِ دہن) میں اس وائرس کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو اسی تھوک کے ساتھ جسم کے اندر پہنچ کر اس بیماری کو شدید تر کرنے کا باعث بن سکتی ہے
لہٰذا ماہرین کا خیال تھا کہ تھوک میں کورونا وائرس کی مقدار کم کرکے اس بیماری کی شدت میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے
اسی سوچ کے پیشِ نظر انہوں نے ایک ایسی چیونگم تیار کی، جس میں ’’ایس 2‘‘ (ACE2) کہلانے والے پروٹین کی وافر مقدار شامل تھی
یہ پروٹین کورونا وائرس کو خلیے کی سطح سے چپکنے اور خلیے میں داخل ہونے سے روکتا ہے؛ اور اس طرح یہ کووِڈ 19 کا اثر بھی زیادہ سنگین ہونے نہیں دیتا
ابتدائی تجربات میں اس چیونگم کا سفوف، کلچر ڈش میں رکھے ہوئے انسانی لعابِ دہن پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے
ان تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ صرف پانچ ملی گرام چیونگم نے انسانی تھوک میں کورونا وائرس کی مقدار خاصی کم کردی
البتہ، جب یہ مقدار بڑھا کر پچاس ملی گرام کی گئی، تو اس نے تھوک کے نمونوں میں سے کورونا وائرس کی پچانوے فیصد مقدار ختم کردی
تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس تحقیق کو بہت زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش نہ کیا جائے، کیونکہ ابھی یہ ابتدائی مراحل میں ہے
ان کا کہنا ہے کہ جب تک یہ چیونگم محتاط انسانی آزمائشوں کے بعد بھی اتنی ہی مؤثر اور کامیاب ثابت نہیں ہو جاتی، تب تک اسے کورونا وائرس کا ’’مؤثر علاج‘‘ قرار نہ دیا جائے
واضح رہے کہ منہ کی اچھی صحت کے لیے چیونگم کا استعمال کوئی نئی بات نہیں بلکہ اضافی فلورین، کیلشیم اور بائی کاربونیٹ والی ’’صحت بخش چیونگمز‘‘ برسوں سے عام دستیاب ہیں، البتہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب چیونگم کو بطورِ خاص کسی بیماری کے علاج کے لیے تیار کیا جارہا ہے.