کراچی کے مضافات میں واقع ضلع ملیر کے علاقہ گڈاپ ایک بار پھر ٹڈی دل کی زد میں آ گیا ہے.
لاکھوں کی تعداد میں ٹڈی دل کئی باغات میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور دیگر زرعی باغات کی طرف بڑھ رہے ہیں. ٹڈی دل کی وجہ سے درختوں اور فصلوں کا صفایا ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے غریب کاشت کار سخت پریشانی میں مبتلا ہیں.
مقامی کاشت کاروں کے مطابق ٹڈل دل کئی اطراف سے حملہ آور ہو کر ان کی فصلیں برباد کر رہے ہیں، پھل دار درختوں اور پودوں کے پتوں سمیت ہر قسم کا سبزہ ہڑپ کر رہے ہیں. یہ جہاں بھی حملہ آور ہو رہے ہیں، وہاں آسماں میں بادلوں کی طرح چھا رہے ہیں.
یہ رواں سال گڈاپ میں ٹڈی دل کا تیسرا حملہ ہے، کچھ ماہ قبل جب ٹڈی دل کا حملہ ہوا تھا تو محکمہ زراعت سندھ کی طرف سے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا تھا اور متاثرہ علاقوں میں فضائی اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے ٹڈی دل کا مکمل خاتمہ بھی ممکن نہیں ہو سکا تھا۔ بدقسمتی سے اس بار بھی صورت حال مختلف نہیں ہے.
پچھلی بار ٹڈی دل کے حملہ آور ہونے پر کاشتکاروں کی طرف سے حکومت سے مدد کرنے کی اپیل کے جواب میں سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا تھا کہ سندھ حکومت اس سلسلے میں کچھ بھی کرنے سے قاصر ہے، لوگوں کو چاہیے کہ ٹڈی دل کو پکڑیں اور کھا لیں.
اس وقت بھی حکومت کی طرف سے کوئی اقدان نہیں کیا گیا. لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ٹڈی دل کو بھگانے کی کوششیں کر رہے ہیں.